فرانس کیجانب سے جون میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنیکا امکان ہے، ایمانوئل میکرون
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
فرانسیسی صدر نے اعلان کیا کہ پیرس، ممکنہ طور پر جون میں "آزاد فلسطینی ریاست" کو تسلیم کر لیگا! اسلام ٹائمز۔ مصر سے واپسی کے بعد فرانس 5 کے ساتھ ایک انٹرویو میں ایمانوئل میکرون نے آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ فرانسیسی اخبار لے پیریزین (Le Parisien) کے مطابق فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں تسلیم کی جانب بڑھنا چاہیئے اور اس کے لئے ہم آنے والے مہینوں میں آگے بڑھیں گے اور یہ کام ممکنہ طور پر نیویارک میں سعودی عرب کی موجودگی میں فلسطین پر ہونے والی کانفرنس کے دوران کیا جائے گا۔ ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ہمارا مقصد سعودی عرب کے ساتھ جون کے آس پاس اس کانفرنس کی صدارت کرنا ہے، جس میں ہم متعدد ممالک کی جانب سے (آزاد فلسطینی ریاست کو) تسلیم (کئے جانے) کے اس قدم کے کو حتمی شکل دے سکتے ہیں!
واضح رہے کہ اب تک دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک آزاد فلسطینی ریاست بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس کو تسلیم کر چکے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم
پڑھیں:
ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کیلئے انتظامیہ نے اسطرح کی کارروائی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی شمالی ریاست اتراکھنڈ کے رودرا پور میں انتظامیہ نے نیشنل ہائی وے کی توسیعی پروجیکٹ کے دائرے میں آنے والے ایک مبینہ غیر قانونی مزار کو منہدم کر دیا۔ نوٹس جاری ہونے کے بعد انتظامیہ کی ٹیم نے آج صبح مزار کو مسمار کرنے کی کارروائی کی۔ آپریشن کے دوران اندرا چوک کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس دوران اندرا چوک آنے والی گاڑیوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ قومی شاہراہ 74 کے توسیع شدہ دائرے میں آنے والے معصوم میاں کے مزار پر ایک بار پھر دھامی حکومت کا بلڈوزر چلایا گیا۔ کئی دہائیوں پرانے مقبرے کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ انتظامیہ اسے ہٹا سکتی ہے۔ مسماری کے عمل کو مکمل طور پر خفیہ رکھا گیا۔ معلومات کے مطابق این ایچ آئی ضلع انتظامیہ اور پولس انتظامیہ کی ایک ٹیم صبح بلڈوزر کے ساتھ اندرا چوک پہنچی۔
یہ حقیقت ہے کہ اتراکھنڈ کے رودرا پور میں واقع یہ مزار پچاس سال پرانا ہے اور کہا گیا کہ سڑک کو کشادہ کرنے کے لئے انتظامیہ نے اس طرح کی کارروائی کی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی اس پر کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ مقامی افراد نے اس کو راتوں رات عمل میں لائی گئی کارروائی کہا ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ مزار کو گرانے میں کوئی رکاوٹ نہ آئے، اندرا چوک کی طرف جانے والی سڑک پر پیدل چلنے والوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی گئی۔ یہی نہیں میڈیا اہلکاروں کو بھی موقع پر پہنچنے سے روک دیا گیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے انہدام کے بعد ٹریفک بحال کر دی گئی، جس جگہ مقبرہ تھا وہ جگہ مکمل طور پر ہموار کر دی گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اندرا چوک پر پولیس کی بھاری نفری بدستور تعینات ہے۔