ایف بی آر میں رجسٹرڈ کاروباری افراد اور کمپنیوں کی تعداد سوا کروڑ ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف بی آر میں رجسٹرڈ کاروباری افراد اور کمپنیوں کی تعداد سوا کروڑ تک پہنچ گئی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان اور کاروباری افراد کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دی گئیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر میں رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان کمپنیوں اور کاروباری افراد کی تعداد ایک کروڑ 25لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 3 سال کےدوران رجسٹرڈ کاروباری ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 53لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ایف بی آر میں رجسٹرڈ 82لاکھ کاروباری افراد اور کمپنیوں کا تعلق پنجاب سے ہے جب کہ سندھ کی28لاکھ 76ہزار، خیبرپختونخوا کی8لاکھ18ہزار کاروباری افراد اور کمپنیاں ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہیں۔
اسی طرح اسلام آباد کی 4 لاکھ 67ہزار، بلوچستان کے 2لاکھ 21ہزار کاروباری افراد اور کمپنیاں ایف بی آر میں رجسٹرڈ ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان ایف بی آر میں رجسٹرڈ کاروباری افراد اور کی تعداد
پڑھیں:
پنجاب اسمبلی سے 5335 ارب روپے کا بجٹ منظور، کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب اسمبلی نے مالی سال 2025-26 کے لیے 5335 ارب روپے کے سالانہ بجٹ کی کثرت رائے سے منظوری دے دی، بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا گیا جبکہ موجودہ ٹیکس ڈھانچے کو برقرار رکھا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر خزانہ پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے بجٹ اجلاس میں 4 اہم بل بھی پیش کیے جن میں پنجاب آٹزم اسکول و ریسورس سینٹر بل 2025، شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ترمیمی بل 2025، ضروری اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول کا ترمیمی بل 2025 اور پنجاب لیبر کورٹس بل 2025 شامل ہیں۔
اسمبلی نے فنانس بل 2025 سمیت 4 ہزار 329 ارب روپے کے مطالبات زر منظور کر لیے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے 8 محکموں پر جمع کرائی گئی تمام کٹوتی کی تحاریک مسترد کر دی گئیں۔ بجٹ میں ٹیکس نظام میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی گئی اور صوبائی محصولات، پراپرٹی ٹیکس، ٹرانسپورٹ ٹیکس پر موجودہ شرح برقرار رکھی گئی ہے۔
ترقیاتی اور سماجی شعبے میں بھاری سرمایہ کاری
بجٹ میں 910 ارب روپے سے زائد کی رقم ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کی گئی ہے، سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے لیے 120 ارب، سرکاری عمارات کے لیے 161 ارب روپے منظور کیے گئے۔ تعلیم کے شعبے کے لیے 137 ارب 53 کروڑ، صحت کے لیے 258 ارب 97 کروڑ، پولیس کے لیے 200 ارب 10 کروڑ اور جیل انتظامیہ کے لیے 27 ارب 25 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
اجرت، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ
حکومت نے کم از کم ماہانہ اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کی بھی منظوری دی ہے۔ پنشنرز کے لیے مجموعی طور پر 462 ارب 16 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔
زرعی، صنعتی اور آبی شعبے کے لیے اقدامات
زراعت کے لیے 26.5 ارب، زرعی قرضوں کے لیے 66 ارب 21 کروڑ، آب پاشی کے لیے 37 ارب 96 کروڑ، اور صنعتی ترقی کے لیے 18 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ویٹرنری، فشریز، رجسٹریشن، ایکسائز، موٹر وہیکل ایکٹس کے تحت بھی اربوں روپے کی گرانٹس منظور ہوئیں۔
بجٹ کی مالی تفصیلات
پنجاب کو نیشنل فنانس کمیشن (NFC) ایوارڈ کے تحت 4060 ارب روپے ملیں گے۔ صوبائی محصولات کا تخمینہ 828 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ جاری اخراجات 2706 ارب اور کیپٹل اخراجات 590 ارب روپے ہوں گے۔
ٹیکس اصلاحات اور نیگٹو لسٹ کا نفاذ
فنانس بل 2025 میں سروسز پر ٹیکسز کے لیے نیگٹو لسٹ کا تصور متعارف کرایا گیا ہے، جس سے صوبائی حکومت کی ٹیکس وصولی میں بہتری اور ٹیکس بیس کی وسعت کی توقع ہے۔
بجٹ میں 18 شعبوں میں نئے منصوبے شامل کیے گئے ہیں جو صوبے کی مجموعی ترقی، روزگار کے مواقع، صنعتی فروغ اور سماجی بہبود میں مددگار ثابت ہوں گے۔ حکومت نے اسے ایک “عوام دوست، ترقی پسند اور ٹیکس فری بجٹ” قرار دیا ہے۔