عوامی وسائل کا ضیاع قابل برداشت نہیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ صحت کا جائزہ اجلاس ہوا۔ محکمہ صحت بلوچستان کے حکام نے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی۔اجلاس میں صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے بلوچستان انسٹیٹیوشنل ریفارمز ایکٹ لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اور شعبے میں بہتری کے لیے زیر التوا 12 مسودہ قانون پر کام تیز کرنے کی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان ہیلتھ سیکٹر میں نمایاں بہتری ضروری ہے۔ اور ہیلتھ سیکٹر ریفارمز یونٹ کو جلد فعال کیا جائے۔ عام آدمی کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے عوامی مفاد کے برعکس کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اور انفرادی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے “کی پرفارمنس انڈی کیٹرز” تشکیل دیئے جائیں۔سرفراز بگٹی نے کہا کہ کسی نے ہڑتال یا دھرنا دینا ہے تو شوق سے دیں۔ لیکن عوامی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ محکمہ صحت کے لیے ہر سال 80 ارب روپے سے زائد دیتے ہیں۔ اور 80 ارب روپے میں تو صوبے کے ہرشخص کا علاج مہنگے ترین نجی اسپتال میں ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوامی وسائل کا ضیاع قابل برداشت نہیں۔ اور صحت کے شعبے کے لیے مختص ایک ایک پائی غریب آدمی کی صحت پر خرچ ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی وزیر اعلی نے کہا کہ صحت کے کے لیے
پڑھیں:
علامہ وجدانی کی سعودی میں بلاجواز گرفتاری قابل مذمت ہے، علامہ ظفر عباس شمسی
اپنے بیان میں ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے رہنماء نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ سید ظفر عباس شمسی نے بلوچستان کے ممتاز عالم دین امام جمعہ کوئٹہ علامہ غلام حسنین وجدانی کی سعودی عرت میں گرفتاری کی شدت مذمت کرتے ہوئے کہا جید عالم دین کی بلاجواز گرفتاری افسوسناک حرکت ہے۔ انہوں نے اسکی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمل سے امت مسلمہ کے اتحاد پر اثر پڑے گا۔ سعودی حکومت فوری طور پر علامہ وجدانی کو رہا کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لئے فوری طور پر سعودی حکام سے رابطہ کرے اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے علامہ غلام حسنین وجدانی کی رہائی کو یقینی بنائے۔