مذہبی سیاحت کیلئے سردار رمیش سنگھ کا بڑا اعلان،رواں سال 50 ہزار سکھ یاتری پاکستان آئیں گے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
سٹی42: صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مذہبی سیاحت کے فروغ کے لیے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال ویساکھی اور بابا گورو نانک کے جنم دن کے موقع پر دنیا بھر سے 50 ہزار سکھ یاتریوں کو پاکستان لایا جائے گا۔
صوبائی وزیر کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک ہی دن میں 5 ہزار 800 سکھ یاتری بھارت سے پاکستان پہنچے۔ اس تعداد کو 50 ہزار تک لے جانے کے لیے تیز تر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
گوگل میپ ڈرائیور کو موت کے منہ لے گیا، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل
سردار رمیش سنگھ نے بتایا کہ یورپ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا سمیت دیگر ممالک سے بھی سکھ یاتریوں کو پاکستان لایا جائے گا۔ انہوں نے وفاقی حکومت، وفاقی و صوبائی اداروں کے مکمل تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ویزہ پراسیس کو نہایت آسان بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذہبی سیاحت کو فروغ دینا نہ صرف بین المذاہب ہم آہنگی کا ذریعہ ہے بلکہ پاکستان کی مثبت تصویر دنیا کے سامنے لانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، آج ملک بھر میں ریلیاں اور جلوس نکالے جائیں گے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سٹی42
پڑھیں:
پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ساری منصوبہ بندی ناکام ہو رہی ہے، مصطفی کمال
اسلام آباد:وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ملکی آبادی سنگین مسئلہ بن چکی ہے۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ساری منصوبہ بندی ناکام ہو رہی ہے۔
ہیلیون پاکستان لمیٹڈ کی چیف ایگزیکٹو آفیسر نے وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے ادویہ سازی کے شعبے میں اپنی خدمات سے متعلق بتایا۔
ملاقات میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی سنگین مسئلہ ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے ساری منصوبہ بندی ناکام ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سال 2030 میں بلحاظِ آبادی دنیا کا چوتھا بڑا ملک بن جائے گا۔ پاکستان میں شرح تولید 3.6 فی صد ہے، جس کو کم کر کے 2 تک لانا ہے۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ملک میں سیوریج ٹریٹمنٹ کا کوئی مؤثر منصوبہ موجود نہیں۔ پاکستان میں 68 فیصد بیماریاں گندا پانی پینے سے پھیلتی ہیں۔ صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے۔ صاف پانی کی فراہمی کے لیے سیوریج ٹریٹمنٹ کے نظام کو رائج کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کمزور ہے، جسے ٹیلی میڈیسن منصوبے کے ذریعے مضبوط کیا جارھا ہے۔اب ڈاکٹرز اور دوا لوگوں کو دہلیز تک لا رہے ہیں۔ بڑے اسپتالوں پر مریضوں کا بوجھ روز بروز بڑھ رہا ہے۔ ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر اور مضبوط بنانے کے لیے روڈ میپ تشکیل دے دیا ہے۔ احتیاط علاج سے بہتر ہے ۔ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو بیمار ہونے سے بچایا جائے۔ صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جارہی ہیں ۔