قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر تک ملتوی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث پیر 14 اپریل 2025 سہ پہر 4 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
جمعہ کو قومی اسلمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا تاہم پاکستان تحریک انصاف کے رکن اقبال آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر اسپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایوان کی کارروائی چلنے نہیں دیتے۔
اسپیکر ایاز صادق نے گنتی شروع کروائی مگر کورم پورا نہ نکلا جس کے باعث اجلاس میں آدھے گھنٹے کا وقفہ دینا پڑا۔ اپوزیشن رکن حامد رضا نے کہا کہ آج فلسطین کے مسئلے پر بات ہونا تھی، انہوں نے اپنی ہی جماعت کے رکن کو کورم کی نشاندہی سے روکنے کی کوشش کی۔
اسپیکر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے نہروں کے مسئلے پر سات اپریل کو قرارداد جمع کرائی تھی جس پر ایوان میں متعدد ارکان نے اظہارِ خیال کیا، تاہم اپوزیشن نے واک آؤٹ کر دیا۔ اسپیکر کے مطابق جے یو آئی نے واک آؤٹ کا حصہ نہیں بنی۔
ایاز صادق نے کہا کہ اگر نہروں پر بات کرنی ہے تو ایوان میں موجود رہنا ہوگا، آپ لوگ ایوان کو چلنے ہی نہیں دینا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ کل بھی کورم کی نشاندہی کی گئی، کل بھی وقفہ سوالات میں اپوزیشن کے اہم سوالات شامل تھے، آج بھی ہیں۔ کورم کی کمی کے باعث اجلاس پیر تک ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ کے باعث کورم کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے وفاقی بجٹ 2025 آئی ایم ایف کا قرار دے کر مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے بجٹ 2025/26 کو مسترد کردیا ۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ختم ہونے پر اعلامیہ جاری کیاگیا جس میں کہا کہ موجودہ حکومت جعلی ہے بجٹ پیش کرنے کا اختیار نہیں، انہوں نے بجٹ کو آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دیتے ہوئے تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کےاعلامیہ میں بتایا گیا کہ کمیٹی نے اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی کے رویے کی مذمت کی، اسپیکر قومی اسمبلی جانبدار بن چکے ہیں،سردار ایاز صادق پارٹی کے نمائندے نہ بنیں اسپیکر بنیں۔
اعلامیہ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ پی ٹی آئی پارلیمانی کمیٹی کا کہنا تھا کہ غریب غربت کی چکی میں پس رہے ہیں حکمرانوں کی عیاشیاں ختم نہیں ہورہیں، بجٹ سیشن میں ہر موقع پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا جبکہ اجلاس میں عمران خان پر جعلی مقدمات اور سیاسی انتقام کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
علاوہ ازیں پارلیمانی کمیٹی نےفیصلہ کیا کہ قائدین کی رہائی کے لیے مربوط حکمت عملی طے کی جائے گی،اسپیکر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ ارکان کی تقاریر براہ راست دکھانے کا معاملہ اٹھائیں گے ، پی ٹی آئی ارکان کی تقاریر کی نشریات پر ایوان میں معاملہ اٹھایا جائے گا۔
اعلامیہ میں مزید یہ بھی بتایا گیا کہ اجلاس میں یہ فیصلہ بھی ہوا کہ پی ٹی آئی کی تقاریر نشر نہ کرنے پر تحریک استحقاق اور اسپیکر کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، قومی نشریاتی ادارے اگر تقریر نہیں نشر کرتے تو احتجاج کیا جائے گا، اس موقع پر پی پی 52 سمبڑیال ضمنی الیکشن میں دھاندلی کی مذمت بھی کی گئی۔