گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں جنہیں مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں اور تجارتی سرگرمیوں میں وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔ ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے حکومتِ سندھ کی جانب سے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری سے ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران پاک ایران دوطرفہ تعلقات، تجارتی مواقع، اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان برادرانہ تعلقات ہیں جنہیں مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں اور تجارتی سرگرمیوں میں وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔ ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے حکومتِ سندھ کی جانب سے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی جس میں مستقبل میں مزید روابط کو فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان کو فروغ دینے گورنر سندھ کہا کہ
پڑھیں:
عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
یہ اعلان کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی ایک کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس کانفرنس میں تقریر کریں گے بہت سے ان لوگوں کے لیے حیران کن تھا جو ایرانی معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خاص طورپر ایران سے متعلق حالیہ پیش رفت کے تناظر میں تو یہ اعلان زیادہ تعجب خیز تھا۔ تاہم پھر اچانک عباس عراقچی کی تقریر کو منسوخ کردیا گیا۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے واضح کیا ہے کہ وزیر خارجہ کی تقریر جو پیر کو کارنیگی انڈومنٹ کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کی جانی تھی، تبدیلیوں کے بعد منسوخ کر دی گئی۔
تقریر مباحثہ میں تبدیل
ایرانی مشن نے پلیٹ فارم ’’ایکس‘‘ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ منسوخی اس وقت ہوئی جب آرگنائزنگ باڈی نے تقریر کی شکل کو بحث میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی مشن نے منتظمین کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور عندیہ دیا کہ عراقچی کی تقریر کا مکمل متن مناسب وقت پر شائع کیا جائے گا۔
اس سے قبل اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام بین الاقوامی ایٹمی پالیسی کانفرنس میں عباس عراقچی کی شرکت کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیا اور کہا کہ وزیر خارجہ کو دعوت پہلے ہی دی جا چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ سیشن آج سہ پہر 4 سے 5 بجے کے درمیان مقامی وقت کے مطابق ہوگا۔۔ انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ وزیر کا شیڈول انہیں شرکت کرنے اور آن لائن تقریر کرنے کی اجازت دے گا۔ عراقچی جو امریکی فریق کے ساتھ اپنے ملک کے مذاکرات کی قیادت کر رہے ہیں کو مذاکرات کا ماسٹر قرار دیا جا رہا ہے۔ وہ تجربہ کار سیاست دان ہیں اور ان کے پاس برسوں کا سفارتی تجربہ بھی ہے۔
شاید یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے انہیں وزیر خارجہ کا عہدہ قبول کرنے پر مجبور کیا تھا۔ عراقچی ملنسار آدمی ہیں اور مشکل مذاکرات کے ماہر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ان مذاکرات میں کلیدی کردار ادا کیا تھا جس کی وجہ سے ایران اور مغرب کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے پر عمل درآمد ہوا تھا۔
Post Views: 2