سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی، اسحاق ڈار کا شہزادہ فیصل سے اظہار تشکر
اشاعت کی تاریخ: 12th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سعودی عرب نے پاکستان سے 10 ہزار اضافی عازمین حج کو حج کی اجازت دے دی۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کا 10 ہزار اضافی پاکستانی عازمین کو حج کی اجازت دینے پر ان سے اظہار تشکر کیا ہے۔ ایکس پر ایک پوسٹ میں نائب وزیراعظم نے کہا کہ میں اپنے بھائی اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ کا مشکور ہوں کہ انہوں نے 9 اپریل کو میری ٹیلی فونک گفتگو کے بعد اس سال اضافی 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کرنے کی خصوصی اجازت کا انتظام کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ کی کوششوں سے سعودی عرب نے پاکستان کے لئے مزید 10 ہزار حجاج کرام کو حج کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔ نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعودسے رابطہ کے بعد سعودی عرب نے 10 ہزار اضافی پاکستانی عازمین حج کو حج کی اجازت دیدی ہے۔ یہ درخواست ان شہریوں کے لئے کی گئی جو حج کی مقررہ آخری تاریخ گزر جانے کے بعد رجسٹریشن نہیں کرا سکے تھے۔ پاکستان کی خصوصی درخواست سعودی حکام نے قبول کرتے ہوئے پاکستان کے لئے حج کوٹہ میں توسیع کی منظوری دی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کو حج کی اجازت
پڑھیں:
اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دینا ہوگا، اسحاق ڈار
دوحہ(نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں اب واضح لائحہ عمل دیناہوگا کیونکہ اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے واضح ہے وہ ہر گز امن نہیں چاہتے۔
تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قطر پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ حملہ مکمل طور پر غیر متوقع اور ناقابل قبول اقدام ہے، ایک خودمختار ملک پر حملے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملوں کی صرف مذمت کافی نہیں ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ایک واضح لائحہ عمل سامنے لایا جائے، دنیا کو اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا۔
پاکستان کے کردار سے متعلق سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ برادر ملک قطر کے ساتھ کھڑے ہوکر فعال کردار ادا کیا ہے۔ او آئی سی فورم سے اسرائیل کی بھرپور انداز میں مذمت کی گئی اور قطر پر حملے کے بعد ہم نے صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوامِ متحدہ کے ہنگامی اجلاس کی درخواست بھی دی ہے۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے عوام انتہائی مشکل وقت گزار رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ وہاں غیر مشروط جنگ بندی ہونی چاہیے، اسرائیل کی اشتعال انگیزی سے یہ واضح ہے کہ وہ کسی صورت امن نہیں چاہتے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے پرامن حل کی حمایت کی ہے، میرے نزدیک مسائل کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہیں، مگر اس کے لیے سب کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کے کردار کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو کشمیر اور فلسطین جیسے تنازعات پر اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، اس ادارے میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عالمی امن کے حوالے سے اس کا کردار مؤثر ہوسکے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ بطور ایٹمی قوت پاکستان امتِ مسلمہ کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے پاس مضبوط فوج اور بہترین دفاعی صلاحیتیں موجود ہیں، ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دیں گے۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا تاہم بھارت سےکشمیرسمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لئے تیار ہیں۔
Post Views: 6