ریاض(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اپریل ۔2025 )سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض اور مضافات کوریت کے طوفان نے لپیٹ میں لے لیا ہے عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ریاض اور اس کے مضافات میں انتہائی تیز ہواﺅں نے دارالحکومت کے علاقے کو شدید گرد و غبار سے ڈھانپ لیا. ریت کے اس طوفان نے اسکائی لائن کو گرد و غبار کے بادلوں سے ڈھانپ دیا ہے جس کے نتیجے میں حد نگاہ انتہائی کم ہو گئی ہے روڈ سیفٹی سے متعلق سعودی اتھارٹی اور سعودی ہائی وے سکیورٹی نے طوفانی صورت حال میں گاڑی چلانے والے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ سڑکوں پر انتہائی احتیاط سے کام لیں.

(جاری ہے)

سعودی عرب شہری دفاع سے متعلق ادارے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ طوفان کے ختم ہونے تک ریت والے علاقوں میں جانے سے گریز کریں نیز محکمہ موسمیات کی طرف سے ملنے والی اطلاعات اور رہنمائی کے مطابق باہر نکلیں . دارالحکومت میں ریاض کے ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ ہفتہ بھر کی چھٹی ہونے کی وجہ سے شام کے وقت ہم نے فیملی کے ساتھ گھومنے کے لیے نکلنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب ریت کے اس طوفان کی وجہ سے ہم نے گھر میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا ہے یقیناً ایسے خراب موسم میں باہر نکلنا اچھا نہیں ہو سکتا .

بشیر صالح نامی ریاض کے شہری نے اس بات سے اتفاق کیا کہ مقامی حکام نے مختلف علاقوں میں خراب موسم سے پیشگی خبردار کیا ہے کہ اپنی حفاطت کے لیے اس ہفتے کے آخر تک تفریحی ضرورتوں کے لیے گھروں سے باہر نکلنے سے احتیاط برتیں. سرکاری محکموں کی رپورٹس کے مطابق اس طوفان کی وجہ سے سمندری لہریں 1.5 میٹر سے 3 میٹر تک کی بلندی کو پہنچ سکتی ہیں بتایا گیا ہے کہ خلیج عرب میں یہ تیز ہوائیں شمال مشرق سے شمال مغرب کی طرف چل رہی ہیں علاوہ ازیں مملکت کے کئی حصوں میں گرد و غبار سے اٹے طوفان کی پیش گوئی سامنے آئی تھی جبکہ قومی مرکز برائے موسمیات کی طرف سے کی گئی پیش گوئی میں بتایا گیا ہے کہ مکہ مکرمہ، ریاض، قسیم میں اولے پڑنے اور مشرقی و شمالی سرحدی علاقوں کے کچھ حصوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ، اولوں اور گرد آلود ہوائیں چلنے کا امکان ہے.


ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی

ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی خصوصی دعوت پر ریاض کا سرکاری دورہ کیا، جہاں الیمامہ پیلس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان باضابطہ مذاکرات ہوئے۔

مذاکرات کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی "اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ" (SMDA) پر دستخط کیے گئے۔ معاہدے کے تحت طے پایا ہے کہ اگر کسی ایک ملک پر جارحیت کی گئی تو اسے دونوں ملکوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا۔

یہ معاہدہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے ساتھ ساتھ خطے میں امن و استحکام کے لیے بھی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مملکت سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم محمد شہبازشریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد لندن روانہ
  • وزیراعظم سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کرنے کے بعد ریاض سے لندن روانہ
  • دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • دفاعی معاہدے پر سعودی عرب نے ترانہ ریلیز کردیا
  • سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پرجارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
  • وزیراعظم کی سعودی ولی عہد سے قصر الیمامہ میں ملاقات، دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا سعودی طیاروں نے استقبال کیا، 21 توپوں کی سلامی
  • وزیراعظم شہباز شریف سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے
  • شہباز شریف سعودی عرب کے سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ریاض روانہ ہوگئے
  • وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے