میانمار میں 5.6 شدت کا زلزلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
میانمار میں آج صبح 5 اعشاریہ 6 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق جمعے کو آنے والے 4 اعشاریہ 1 کے زلزلے کے بعد آج صبح میانمار میں ایک اور زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔
یوروپین میڈیٹرین سیسمولوجیکل سینٹر کے مطابق زلزلہ کی گہرائی 35 کلو میٹر تھی۔
تاجکستان میں 6 اعشاریہ 4 شدت کا زلزلہ ریکارڈ
دوسری جانب تاجکستان میں 6 اعشاریہ 4 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔
نیشنل سینٹر فار سیسمالوجی (این سی ایس) کے مطابق آج صبح تاجکستان میں بھی 6 اعشاریہ 4 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، یہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 54 منٹ پر آیا۔
زلزلے سے کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
تاجکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا زلزلہ ہے، اس سے قبل 4 اعشاریہ 2 کی شدت کا زلزلہ کل دوپہر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
پاپوا نیو گنی میں 5.
آج صبح بحر الکال کے جزائر پر مشتمل ملک پاپوا نیو گنی میں 5 اعشاریہ 7 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔
جرمن ریسرچ سینٹر کے مطابق زلزلہ کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔
گزشتہ روز بھی پاپوا نیو گنی میں 6 اعشاریہ 2 شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
Post Views: 3ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا تاجکستان میں کے مطابق
پڑھیں:
والدین یہ معلومات ضرور جان لیں!!! نادرا نے پالیسی تبدیل کردی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر میں خاندانی اور بچوں کے شناختی ریکارڈ کو محفوظ، درست اور قانونی حیثیت دینے کے لیے بڑی سطح پر پالیسی اصلاحات متعارف کرا دی ہیں۔
نئی پالیسی کے تحت بچوں کے پاسپورٹ کے حصول کے لیے اب پرانا “بے فارم” ناقابل قبول ہوگا۔ اس کی جگہ “چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (CRC) کی فراہمی لازمی قرار دی گئی ہے، جس کی بنیاد پر بچوں کو پاسپورٹ جاری کیا جائے گا۔ نادرا حکام کا کہنا ہے کہ یہ نیا سرٹیفکیٹ نہ صرف انفرادی شناخت کو مستند بناتا ہے بلکہ سرکاری ریکارڈ کی درستگی کو بھی یقینی بناتا ہے۔
ایک اور اہم پیش رفت کے طور پر “فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ” (FRC) کو بھی قانونی حیثیت دے دی گئی ہے۔ اب یہ دستاویز صرف ریکارڈ رکھنے کے لیے نہیں بلکہ عدالتوں، وراثت کے معاملات اور دیگر قانونی کارروائیوں میں بھی قابل قبول سمجھی جائے گی۔ نادرا کا کہنا ہے کہ نیا ایف آر سی پاکستان کے مختلف خاندانی ڈھانچوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے۔ اس میں والدین، بہن بھائی، شادی شدہ جوڑے، ان کے بچے اور ایک سے زائد شادیوں والے افراد کے خاندان کی تفصیلات الگ الگ درج ہوں گی تاکہ پیچیدہ خاندانی ساخت میں شناخت کے ابہام کو ختم کیا جا سکے۔
نادرا نے پالیسی میں تین اقسام کے خاندانوں کو واضح طور پر متعارف کرایا ہے: (الف) پیدائش کی بنیاد پر خاندان، (ب) شادی سے بننے والے خاندان، اور (ج) گود لیے گئے بچوں پر مشتمل خاندان۔ ہر شہری کو اپنی خاندانی معلومات کی درستی کی ذمہ داری خود اٹھانا ہوگی اور اگر کسی ریکارڈ میں غلطی یا کمی پائی جائے تو اسے نادرا دفاتر یا موبائل ایپ کے ذریعے درست کرایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ تمام درخواست دہندگان سے تحریری یقین دہانی لی جائے گی کہ فراہم کردہ معلومات درست ہیں۔ نادرا نے واضح کیا ہے کہ نیا ایف آر سی صرف نادرا کے سرکاری ریکارڈ کی بنیاد پر جاری کیا جائے گا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ان اصلاحات کا مقصد نہ صرف خاندانی نظام کو مستند بنانا ہے بلکہ جعلسازی کی روک تھام اور شہریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرنا بھی ہے۔
Post Views: 4