چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 14 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین کے صدر شی جن پھنگ کا دستخط شدہ مضمون ویتنام کے اخبار پیپلز ڈیلی میں شائع ہوا، جس کا عنوان ہے”ہم مل کر مستقبل کا نیا باب رقم کریں” ۔پیر کے روزاپنے مضمون میں شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ چین نے ہمیشہ ویتنام کو اپنی ہمسایہ سفارتکاری میں ترجیح کے طور پر دیکھا ہے۔ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل چین ویتنام ہم نصیب معاشرے کا قیام نہ صرف دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کے مطابق ہے بلکہ علاقائی اور عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لئے سازگار ہے جو تاریخ اور عوام کا انتخاب ہے۔
چین اپنے ہمسایوں کے ساتھ اپنی خارجہ پالیسی کے تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھے گا، دوستی، خلوص، باہمی فائدے اور رواداری کے اصول اور خوشگوار ہمسائگی کی پالیسی پر عمل پیرا رہتے ہوئے اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعاون کو گہرا کرے گا اور ایشیا میں جدیدکاری کے عمل کو مشترکہ طور پر فروغ دے گا۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور ویتنام کو اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو گہرا کرتے ہوئے اعلی سطحی رہنمائی پر عمل کرنا چاہئے اور حکمرانی میں تجربے کے تبادلے کو گہرا کرنا چاہئے۔ہمیں تعاون اور ون ون پر قائم رہتے ہوئے ترقیاتی حکمت عملیوں کی ہم آہنگی کو گہرا کرنا،اور افرادی و ثقافتی تبادلوں کو مضبوط بنانا ہوگا.
ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات، کثیر الجہتی تجارتی نظام ، عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ کھلے پن اور تعاون پر مبنی بین الاقوامی ماحول کو برقرار رکھا جائے۔ ہمیں تنازعات کو مناسب طریقے سے کنٹرول کرتے ہوئے خطے کے امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہوگا اور بحیرہ جنوبی چین کو صحیح معنوں میں امن، دوستی اور تعاون کے سمندر میں تبدیل کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ویتنام کو
پڑھیں:
ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
اسلامی جمہوریہ ایران کیخلاف جنگ کے بارے اپنے مضحکہ خیز بیانات کو دہراتے ہوئے غاصب و سفاک صیہونی وزیراعظم نے ایران کیخلاف ایک بار پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ اگر ہم ایران کیخلاف جنگ میں ہار گئے تو اس کے بعد (اس کام کیلئے) مغربی ممالک میدان میں اتریں گے!! اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے سفاک وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف "جنگ" کے بارے اپنے مضحکہ خیز بیانات کو دہراتے ہوئے ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر ہرزہ سرائی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جعلی "ہولو کاسٹ" کی تقریب میں اپنی تقریر کے دوران غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے دعوی کیا کہ ایرانی حکومت نہ صرف ہمارے مستقبل، بلکہ پوری "انسانی برادری" کی تقدیر و مستقبل کے لئے بھی "وجودی خطرہ" ہے۔ گذشتہ 75 سالوں سے نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی سمیت متعدد دوسرے ممالک کے خلاف کھلم کھلا جارحیت میں مصروف جعلی و دہشتگرد رژیم کے سفاک وزیراعظم نے دعوی کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمارے اور "دہشتگردی کی سلطنت - تہران" کے درمیان ہونے والی "جنگ" تمام آزاد معاشروں کی تقدیر کا تعین کرے گی!
ایران کے معاملے میں، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے نظرانداز کئے جانے اور جنگ غزہ میں شدید ناکامی سمیت مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی رژیم کے اندر موجود شدید سیاسی دباؤ پر ناراض نیتن یاہو نے اپنی تقریر کے دوران، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے پر مبنی اپنی کھوکھلی دھمکیوں کو بھی ایک بار پھر دہرایا۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق عالمی عدالتوں (ICC-ICJ) کی جانب باقاعدہ طور پر مجرم قرار دیئے جانے پر "اشتہاری" ہو جانے والے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنی تقریر کے آخر میں زور دیتے ہوئے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لئے کام کرتا رہوں گا البتہ اگر ہم ایران کے خلاف جنگ ہار گئے تو، اس کے بعد (اس کام میں) مغربی ممالک میدان میں اتریں گے!!