چیف کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جج نے سکردو میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نظام کو ڈیجیٹائز کرانے کیلئے رجسٹرار چیف کورٹ اور عملے نے بڑی محنت کی۔ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ٹمپرنگ کا خطرہ ختم ہو گیا، ججز پابند ہونگے کہ روزانہ کی کارروائی پر مشتمل آرڈر شیٹ ڈیٹا بیس میں اپلوڈ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ چیف کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس علی بیگ نے کہا ہے کہ عدالتوں میں کام کرنے والے ملازمین کو کمپیوٹر کی تعلیم لازمی طور پر حاصل کرنا ہو گی، جو ملازمین کمپیوٹر کی تعلیم سے آشنا نہیں ہیں وہ فوری طور پر کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کریں۔ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل نہ کرنے والوں کو فارغ کر دیا جائے گا کیونکہ سارا سسٹم ڈیجیٹلائز کیا گیا ہے، کمپیوٹر کے بغیر ملازمین کیسے کام کرسکیں گے؟ کمپیوٹر کے بغیر ملازمین بے کار ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس سکردو میں اولین “ڈیجٹل کاپی برانچ” کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کا مقصد سائلین کو درپیش مشکلات کو دور کرنا ہے۔ نظام کو ڈیجیٹائز کرانے کیلئے رجسٹرار چیف کورٹ اور عملے نے بڑی محنت کی۔ نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے ٹمپرنگ کا خطرہ ختم ہو گیا، ججز پابند ہونگے کہ روزانہ کی کارروائی پر مشتمل آرڈر شیٹ ڈیٹا بیس میں اپلوڈ کریں، جس سے سائلین اور وکلاء کی کاپی اسی روز ہی دستیاب ہو گی اور اس میں کسی قسم کی تاخیر کی صورت میں تادیبی کارروائی ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: چیف کورٹ نظام کو

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا

اسلام آباد:

قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا جب کہ حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کی اقتصادی کارکردگی پر مبنی اکنامک سروے کل پیش کیا جائے گا، جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔

معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جو گزشتہ سال کے 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔

ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ میں بھی شدید کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ منفی 19 فیصد تک سکڑ گیا۔ زرعی شعبے کی مجموعی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جو کہ ہدف یعنی  2 فیصد سے کم تھی۔

اسی طرح لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔ جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔

صنعتی شعبے کی مجموعی شرح نمو 4.77 فیصد رہی، جو کہ 4.4 فیصد کے ہدف سے زیادہ تھی۔ چھوٹی صنعتوں اور سلاٹرنگ میں بالترتیب 8.81 اور 6.34 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی، جبکہ بڑی صنعتیں منفی 1.53 فیصد کی شرح سے سکڑ گئیں۔ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے میں غیر معمولی گروتھ 28.88 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 2.5 فیصد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

تعمیرات کے شعبے نے بھی 6.61 فیصد گروتھ کے ساتھ توقعات سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھائی۔

خدمات کے شعبے کی مجموعی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 4.1 فیصد سے کم ہے۔ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ انتہائی کم یعنی صرف 0.14 فیصد رہی۔

انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، فنانس، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت اور سوشل ورک میں معتدل اضافہ ہوا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکورٹی کی گروتھ 9.92 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.4 فیصد سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔

اقتصادی سروے میں مجموعی طور پر معیشت کی غیر متوازن اور شعبہ وار مخلوط کارکردگی سامنے آئی ہے، جہاں چند شعبے نمایاں ترقی کرتے دکھائی دیے جبکہ کئی اہم شعبے اہداف سے پیچھے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیپلز پارٹی کا تخواہوں میں 50 اور پنشن میں 100 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • پیپلزپارٹی کا سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ
  • کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب، ملازمین کی تنخواہوں سمیت دیگر تجاویز کی منظوری دی جائے گی
  • زراعت میں پیچھے رہنے سے شرح نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا: عارف حبیب
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
  • حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک