گاڑی اُڑا دیں گے، سلمان خان کو ایک مرتبہ پھر قتل کی دھمکی موصول
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کے مشہور اداکار سلمان خان کو ایک اور جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔
بھارتی میڈیا کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق یہ دھمکی پیر کے روز واٹس ایپ کے ذریعے ممبئی کے ورلی ٹریفک ڈپارٹمنٹ کے آفیشل نمبر پر بھیجی گئی ہے۔ پیغام میں کہا گیا کہ سلمان خان کو ان کے گھر میں قتل کر دیا جائے گا اور ان کی کار کو بم سے اُڑا دیا جائے گا۔
ممبئی پولیس اس معاملے پر فوری طور پر حرکت میں آگئی اور نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے سلمان خان کی رہائش گاہ کے اردگرد حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے ہیں۔
A post common by Times Applaud Trends (@timesapplaudtrends)
واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جب سلمان خان کو اس نوعیت کی دھمکیاں موصول ہوئی ہوں۔ اس سے قبل بھی انہیں مختلف طریقوں سے قتل کی دھمکیاں دی جاچکی ہیں جس کے بعد اداکار کی سیکیورٹی میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے، جبکہ خفیہ ایجنسیاں بھی اس دھمکی کے پیچھے موجود عناصر کا سراغ لگانے میں مصروف ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سلمان خان کو کی دھمکی
پڑھیں:
ضرورت پڑی تو دوبارہ حملہ کردیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو دھمکی
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر دوبارہ حملے کی دھمکی دے دی۔ ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا دفاع کرتے ہوئے تہران کو متنبہ کیا کہ اگر ضرورت پڑی تو واشنگٹن دوبارہ حملہ کرے گا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ٹروتھ سوشل“ پر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکی فضائی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کو “صفحۂ ہستی سے مٹا چکے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو امریکا دوبارہ حملہ کرنے میں ہچکچاہٹ نہیں کرے گا۔
ٹرمپ کا یہ بیان ایرانی نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس اعتراف کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے امریکی و اسرائیلی بمباری کے باعث ایرانی جوہری تنصیبات کو ”شدید نقصان“ پہنچنے کا اعتراف کیا۔
عراقچی کے مطابق ایران کا جوہری پروگرام فی الحال رک چکا ہے، لیکن ایران یورینیم کی افزودگی سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔
حملے کے بعد صدر ٹرمپ کی ایران کو سخت وارننگ: ’جوابی کارروائی پر پہلے سے کہیں زیادہ شدید طاقت کا مظاہرہ کریں گے‘
واضح رہے کہ 2 جون کو امریکی فضائیہ نے B-2 بمبار طیاروں کے ذریعے ایران کے حساس ترین جوہری مقامات ، نطنز، فردو اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں فردو کا وہ زیرِ زمین مرکز بھی شامل تھا جو نصف میل گہرائی میں واقع ہے۔
سی آئی اے، امریکی محکمہ دفاع اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ان حملوں کو ”ایران کے ایٹمی ڈھانچے کے لیے کاری ضرب“ قرار دیا ہے۔
سی آئی اے ڈائریکٹر جون ریٹکلف کے مطابق، 18 گھنٹوں میں 14 انتہائی طاقتور ”بنکر بسٹر“ بم گرائے گئے، جنہوں نے زیرِ زمین تنصیبات کو تباہ کر دیا۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے بھی اس نقصان کو ”انتہائی شدید“ قرار دیا۔
اسرائیلی جوہری توانائی ادارے نے بھی تصدیق کی ہے کہ فردو کا مقام ”ناقابلِ استعمال“ ہو چکا ہے جبکہ نطنز میں سینٹری فیوجز ناقابلِ مرمت ہیں۔ ان کے مطابق ایران حملوں سے پہلے افزودہ یورینیم کو منتقل کرنے میں ناکام رہا، جس سے اس کے ایٹمی عزائم کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔
دوسری جانب، ایران نے ان حملوں کو اپنی خودمختاری پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ پروگرام متاثر ہوا مگر افزودگی سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں۔
عباس عراقچی نے یہ بھی واضح کیا کہ ایران فی الوقت امریکہ سے کسی قسم کے مذاکرات کا ارادہ نہیں رکھتا۔