باہنر افراد نیوزی لینڈ کی شہریت کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
دنیا بھر سے وہ تمام باہنر افراد جو نیوزی لینڈ کی شہریت حاصل کرنا چاہتے ہیں، انہیں ‘اسکِلڈ مائگرینٹ کیٹیگری ریزیڈنٹ ویزا’ کے ذریعے یہ موقع فراہم کیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ 55 سال سے کم عمر کے ان تمام افراد کو اس ویزا اسکیم کے ذریعے نہ صرف اپنے ملک ملک میں خوش آمدید کرتا ہے بلکہ انہیں مستقل شہریت بھی دیتا ہے جو ہنرمند ہوں اور ملک کی معیشت میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہوں۔
یہ بھی پڑھیے: نیوزی لینڈ جانے اور شہریت اختیار کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کے لیے بڑی خبر
یہ ویزا حاصل کرنے کے لیے درخواست گزاروں کو کوالیفکیشن، تجربہ اور سابقہ ملازمتوں پر مبنی تجزیے میں 6 نمبر اسکور کرنے ہوں گے، اس ویزا کے لیے نیوزی لینڈ کی کسی مصدقہ کمپنی سے ملازمت کی آفر ہونا بھی لازمی ہے۔
یہ ویزا حاصل کرنے والے افراد اپنے اہل و عیال کے ساتھ نیوزی لینڈ میں رہ کر کام کرسکیں گے، اور انہیں نیوزی لینڈ آنے جانے کی آزادی ہوگی۔ ابتدائی مراحل طے کرنے کے بعد یہ افراد نیوزی لینڈ کی مستقل شہریت کے لیے درخواست دینے کے بھی اہل ہوں گے۔
اس ویزا کے لیے اپلائی کرتے ہوئے 6450 نیوزی لینڈ ڈالر کی فیس جمع کرنا ہوتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان کا ٹیسٹ سرٹفیکیٹ ہونا بھی لازمی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باہنر افراد شہریت نیوزی لینڈ ویزا پالیسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: باہنر افراد شہریت نیوزی لینڈ ویزا پالیسی نیوزی لینڈ کی کے لیے
پڑھیں:
اسپین میں نیٹو مخالف مظاہرے ، اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ
اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ کے مرکز میں جنگ اور نیٹو مخالف مظاہرے میں ہزاروں ہسپانوی باشندے سڑکوں پر نکل آئے اور “نیٹو کی مخالفت کرو، فوجی اڈوں کو مسترد کرو” کے نعرے لگائے ۔ ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں نیٹو سربراہ اجلاس کے موقع پر ہسپانوی باشندوں نے رکن ممالک سے فوجی اخراجات کو جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھانے کی نیٹو کی درخواست کی مخالفت کا اظہار کیا ۔
مظاہرے میں شریک بہت سے افراد نے فلسطین کا قومی پرچم بھی اٹھا رکھا تھا ۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یورپی یونین اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے۔
مقامی افراد کا کہنا تھا کہ اسلحے کے اخراجات میں مزید اضافہ ناقابل قبول ہے، لوگ مزید جنگ کے بجائے امن چاہتے ہیں۔ان افراد کا کا ماننا تھا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں بار بار آنے والے عدم استحکام میں نیٹو کی موجودگی سب سے اہم عنصر ہے۔ ان افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہتھیاروں کے اخراجات میں اضافے سے براہ راست سماجی اخراجات، بلخصوص تعلیم ، صحت کی دیکھ بھال اور دیگر سماجی بہبود کے اخراجات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
Post Views: 5