اسلام آباد ریڈ زون کے داخلی راستوں پر ڈائیورشنز، شہری کونسا متبادل راستہ استعمال کرسکتے ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ریڈ زون میں داخلے کے حوالے سے ٹریفک ایڈوائزری جاری کر دی۔
پولیس ترجمان کے مطابق لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے پیش نظر ایکسپریس چوک اور نادرا چوک پر ڈائیورشنز لگائی گئی ہیں۔
شہری ریڈ زون میں داخلے کے لیے مارگلہ روڈ، میریٹ ہوٹل اور سرینا ہوٹل کے راستے استعمال کر سکتے ہیں۔ ٹریفک پولیس کے مطابق ڈائیورشنز کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر اور گاڑیاں سست روی کا شکار ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ون وے خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 249 مقدمات درج
چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں نے کہا کہ شہریوں کی سہولت کے لیے ٹریفک پولیس کے اہلکار مختلف مقامات پر تعینات رہیں گے۔ شہری دورانِ سفر کسی بھی مشکل سے بچنے کے لیے 20 منٹ اضافی وقت رکھ کر گھر سے نکلیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ رہنمائی اور ہیلپ کے لیے شہری ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کر سکتے ہیں جبکہ ٹریفک پولیس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی شہریوں کو بروقت آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پولیس ٹریفک ریڈ زون سڑک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیس ٹریفک ریڈ زون سڑک ٹریفک پولیس ریڈ زون کے لیے
پڑھیں:
شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘آباد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)آباد کے وفد نے ڈی جی کے ڈی اے سے ملاقات کرکے کراچی میں تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔ایسوسی ایشن آف بلڈر اینڈ ڈیولپرز(آباد(کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے وفد کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی (کے ڈی اے)آصف جان صدیقی سے ملاقات کی۔ملاقات میں کے ڈی اے کی زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کرنے، غیر قانونی تجاوزات اور قبضوں سے متعلق مذاکرات ہوئے۔ اس موقع پر آباد نے سرجانی ٹان، گلستان جوہر اور کورنگی میں جاری تجاوزات اور قبضوں کی نشاندہی کردی۔افضل حمید نے ڈی جی کے ڈی سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلاتفریق کارروائی اور سروے رپورٹ جاری کی جائے۔ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے بچانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ آباد تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے متحرک ہے۔انہوں نے کہا کہ قبضوں کے خاتمے کے لیے مثر اور طویل المدتی حکمتِ عملی اہم ہے۔ شہریوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔