اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ٹرین چلانے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
وفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید اور تیز رفتار ریل سروس شروع کرنے کے منصوبے پر فوری پیش رفت کا فیصلہ کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت شہری صرف 20 منٹ میں جڑواں شہروں کے درمیان سفر کر سکیں گے، جس سے وقت اور ایندھن کی بچت کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی کم ہوگا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک ٹرین سروس کے منصوبے کو جلد مکمل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے راولپنڈی سے بھوربن تک گلاس ٹرین کب تک شروع ہونے کی توقع ہے؟
فیصلہ کیا گیا کہ ٹریک کی فراہمی وزارت ریلوے کرے گی جبکہ سروس کا انتظام سی ڈی اے سنبھالے گی۔ منصوبے کے لیے جدید ٹرین امپورٹ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح کا بہترین اقدام ہے، جس کے ذریعے شہریوں کو تیز، محفوظ اور آسان سفر میسر ہوگا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے منصوبے کو وزیراعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف ویژن کا عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ہزاروں شہریوں کو معیاری سفری سہولت حاصل ہوگی۔
وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ٹرین سروس شہریوں کے لیے کم خرچ اور تیز رفتار سفری سہولت ہوگی اور اس سے سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ بھی نمایاں حد تک کم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے لاہور میں پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک ٹرین ایس آر ٹی کا کامیاب تجربہ
اجلاس میں وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین سی ڈی اے، کمشنر راولپنڈی، کمانڈنٹ و ڈپٹی کمانڈنٹ ایف سی، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد سے راولپنڈی ٹرین پاکستان ریلویز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام ا باد سے راولپنڈی ٹرین پاکستان ریلویز اسلام آباد کیا گیا
پڑھیں:
اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
اسلام آباد:ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کے معاملے پر جنرل باڈی اجلاس ہوا جس میں تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلاء کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوگیا۔
اجلاس کے دوران وکلاء نے مائیک چھین کر تقریر کرنے کی کوشش کی اس دوران صدر ڈسٹرکٹ بار نعیم گجر نے وکلاء کے درمیان بیچ بچاؤ کروایا۔
اسماعیل بلوچ، آصف تمبولی، عتیق الرحمن صدیقی و دیگر وکلا تقریر کیلئے اسٹیج پر آئے، وکلا نے نعیم گجر سے اپنی حامی وکلاء کی تقاریر کروانے کا الزام عائد کیا اور اسی الزام کے سبب تنازع پیدا ہوا۔