برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
برٹش کونسل پاکستان نے برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند پاکستانیوں کو جلد از جلد درخواست جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ برٹش کونسل پاکستان کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اگر پاکستانی طلباء نے حال ہی میں اپنے تعلیمی امتحانات کے نتائج حاصل کیے ہیں اور وہ برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو فوری طور پر یو کے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے درخواست دیں۔ سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق برطانوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق طلباء کو ویزا کے لیے درخواست دینے میں تاخیر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ درخواست دینے کے لیے، پاکستانی طلباء کے پاس یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ CAS حوالہ نمبر ہونا چاہیے اور تمام ضروری دستاویزی ثبوت تیار ہوں۔ طلباء طالب علم ویزا کے لیے آن لائن gov.
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
بااثر مافیا کے دبائو پر لیٹرز میں ردوبدل، افسران کنفیوژن کا شکار، قتل اور اغوا کی دھمکیاں
سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی نااہلی بے نقاب، شفاف احتساب خواب بن گیا
سندھ کے ضلع جیکب آباد میں اسکول اسپیشل بجٹ میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد کی تحقیقات کے دوران محکمہ تعلیم میں سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایک کروڑ 35 لاکھ روپے کی اسکول مخصوص بجٹ کی انکوائری میں بااثر مافیا کے دبائو پر محکمہ تعلیم سندھ کے سیکرٹری نے 14 دن بعد پرانی تاریخ 16 اکتوبر میں ایک نیا لیٹر جاری کر کے انکوائری ٹیم کے رکن کو ہٹا دیا رپورٹ کے مطابق، ابتدائی لیٹر صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کی ہدایت پر جاری ہوا تھا، جس میں ڈائریکٹر پرائمری لاڑکانہ کی سربراہی میں حق نواز نوناری (سابق ڈپٹی ڈی ای او)اور ٹی ای او فی میل جیکب آباد شامل تھے یہ ٹیم مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کر رہی تھی تاہم بااثر ریٹائرڈ ڈائریکٹر عبدالجبار دایو کے دبائو پر نیا لیٹر جاری کیا گیا، جس میں حق نواز نوناری کو ہٹا کر ڈی ای او پرائمری کو شامل کیا گیاانکوائری سے ہٹائے گئے حق نواز نوناری نے انکشاف کیا کہ انہیں اور ان کے بیٹے کو عبدالجبار دایو کی جانب سے قتل اور اغوا کی دھمکیاں دی گئیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ میں اب خود کو اس انکوائری کا حصہ نہیں سمجھتا، اور کوئی رپورٹ جمع نہیں کرائوں گا۔ذرائع نے کہاکہ محکمہ تعلیم میں اس قسم کی تبدیلیاں شفاف احتساب پر سوالیہ نشان ہیں۔ سندھ حکومت اور محکمہ تعلیم کی انتظامی کمزوری نے بدعنوان عناصر کو مزید مضبوط کر دیا ہے، جس سے تعلیمی نظام کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔