آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
آئی ایم ایف سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئیں۔
آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔
آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔
وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔
پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔
کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف شرائط پوری کے لیے کی شرط
پڑھیں:
سندھ بار کونسل کے انتخابات، ایاز حسین تیسری مرتبہ نشست حاصل کرنے میں کامیاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-12
حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ بار کونسل میں حیدر آباد سمیت حیدر آباد ڈویژن کی 5 نشستوں پر انتخابات میں سخت مقابلے کے نتیجے میں حیدرآباد سے کے بی لغاری,ایاز حسین تنیو اور عرفان علی بگھیو,ٹھٹھہ بدین سے فیاض لغاری,جبکہ دادوجام شورو سے میر منگریو نے میدان مارلیا ایازحسین تنیو نے تیسری مرتبہ سندھ بار کونسل کی نشست حاصل کرکے اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کرلی اس سے قبل ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کونسل کے تین مرتبہ صدر اور سیکریٹری جنرل کے علاوہ پراسیکیوٹر جنرل سندھ کے عہدوں پر متمکن رہ چکے ہیں حیدر آباد ڈویژن کی 5 نشستوں پر مجموعی طور پر 25 امیدوار مد مقابل تھے جبکہ 18 پولنگ اسٹیشنوں پر 5 ہزار سے زاید رجسٹرڈ وکلا نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا رات دیر گ?ے غیر حتمی و غیرسرکاری نتائج کا اعلان ہوتے ہی کامیابی کابھرپور جشن مناتے ہو? آتشبازی کی ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا بعض من چلوں کی جانب سے جیت کی خوشی کا اظہار ہوا? فا?رنگ کی صورت میں بھی دیکھنے میں آیا وکلاء نیاپنے کامیاب ہونے والے نمائندوں کے ساتھ جشن ریلی بھی نکالی اس موقع بھرپور اکثریت سے جیتنے والے ایاز حسین تنیونے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آج کی فتح حیدرآباد اور پورے سندھ میں انصاف اور بار و بنچ کو آزاد کرنے کی تحریک کا نقطہ آغاز ہے۔