عوام کو خود سکیورٹی، کسانوں کو مکمل ریلیف دیا جائے گا: اختر ڈار
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان زرعی ملک ہے، زرعی ملک میں کاشتکاروں کے ساتھ ایسا ظلم روا رکھ کر نہ تو پاکستان کو چلایا جا سکتا ہے اور نہ ہی پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے۔ دنیا بھر میں کسانوں کو سبسڈیز دی جاتی ہے، حکومت مہنگے داموں گندم خرید کر عوام کو سبسڈی دے کر سستا آٹا مہیا ہو چکے اور عوام کو فوڈ سکیورٹی ملے۔ اختر ڈار نے کہاکہ کسانوں کو مکمل ریلیف دیا جائے تاکہ پاکستان اجناس میں خود کفالت حاصل کر سکے اور گندم کا ریٹ کسانوں کی محنت اور کاشت پر اٹھنے والے اخراجات کو مدنظر رکھ کر مقرر کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے، شاداب نقشبندی
سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ ای چالان کے ذریعے بھاری جرمانے عوام پر زیادتی ہوگی، ایک ہی ملک میں ٹریفک قوانین پر جرمانے عائد کرنے کے طریقے الگ مناسب عمل نہیں ہے، پورے ملک میں ٹریفک نظام اور جرمانوں کا طریقی کار ایک جیسا ہونا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدشاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف کی بجائے ای چالان نے مشکلات میں مبتلا کردیا ہے، ای چالان کے ذریعے بھاری بھرکم چالان عوام کی پریشانیوں میں اضافہ کررہا ہے، عوام پہلے ہی مہنگائی و بے روزگاری سے پریشان ہیں ایسی صورت میں ای چالان کو بھاری بھرکم رقم وصول کرنے کیلئے مسلط کرنا افسوسناک ہے، قوانین کی پاسداری اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے جدید نظام متعارف کرانا اچھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں ای چالان کے ذریعے گاڑیوں و موٹر سائیکل کے چالان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔
شاداب رضا نقشبندی نے کہا کہ کیا حکومت چاہتی ہے غریب عوام اب موٹر سائیکل چلانا بھی بند کردیں، حکمران عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے تو ایسے حالات بھی پیدا نہ کریں جس سے وہ مزید مشکلات میں مبتلا ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ای چالان کے مخالف نہیں اور ٹریفک کا نظام بھی بہتر چاہتے ہیں، حکومت عوام دوست پالیسی بنائے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ کے مخالف نہیں مگر ہزاروں میں نہ کیا جائے، نارمل چالان کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام با آسانی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانہ ادا کرسکیں، ای چالان کو سکھر، لاڑکانہ حیدر آباد و دیگر شہروں میں بھی نافذ کیا جائے۔