عورت ہے، اسکا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟ صنم جاوید کیخلاف مقدمے میں چیف جسٹس کا استفسار
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید کے خلاف 9 مئی 2023 سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریی نے کہا ہے ملزمہ عورت ہے، اس کا اجسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کے خلاف 9 مئی 2023 سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملزمہ عورت ہے، اس کا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟ سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جسمانی ریمانڈ کیخلاف اپیل پر ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے صنم جاوید کو نوٹس جاری کر دیا، ملزمہ صنم جاوید نے جسمانی ریمانڈ کےخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔
پنجاب کے پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دلیل دی کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک ، پولی گرافک ، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں ۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی ۔ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج
جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کسی قتل اور زنا کے مقدمہ میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ۔ توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی پھرتی دکھائے گی۔
مزید :