مسائل کے حل کیلئے ایک پیج پر آنا ہو گا: سندھ ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
سندھ ہائی کورٹ میں سہولتوں کے فقدان اور سیکیورٹی کے مسائل سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے چیف سیکریٹری اور دیگر فریقین کو فوکل پرسن مقرر کرنے کا حکم دے دیا، سندھ حکومت اور دیگر فریقین سے 22 اپریل کو جواب طلب کر لیا۔
جسٹس آغا فیصل نے ریمارکس میں کہا کہ عدلیہ میں مسائل ہیں، انہیں حل کرنے کے لیے وکلاء اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر آنا ہو گا، وکلاء کے بغیر ہم کچھ نہیں کر سکتے، وہ ہمارے بغیر نہیں چل سکتے، ہمیں مسائل کے حل کے لیے ایک پیج پر ہونا چاہیے۔
سندھ ہائیکورٹ میں میر پور بٹھورو سے لاپتہ شہری کی بازیابی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں قائم انسدادِ دہشت گردی کی 18 عدالتیں ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے 5 انسدادِ دہشت گردی کی عدالتوں کو ڈی نوٹی فائی کر دیا ہے، ان عدالتوں کا مختصر اسکوپ ہے، ہم سندھ حکومت کو نوٹس کر دیتے ہیں۔
سندھ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ کابینہ اور اے ڈی پی میں بھی اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے، شارٹ اور لانگ ٹرم مسائل کے حل کے لیے کیا کچھ ہو سکتا ہے دیکھنا ہو گا، اس اقدام کے ثمرات ایک سال بعد نظر آئیں گے۔
جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ اوریجنل سائیڈ کے کیسز ماتحت عدلیہ کو منتقل ہو چکے ہیں، امید ہے کہ اب کیسز کے فیصلے جلد ہونے چاہئیں، سول ججز کی تقرریوں کے لیے رجسٹرار سندھ ہائی کورٹ نے کام شروع کر دیا ہے، مسائل بہت ہیں مگر ہم سب نے مل کر حل کرنے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ ہائی ہائی کورٹ کے لیے
پڑھیں:
فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل، خاتون کو سرعام برہنہ کرنے اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنیکی تجویز
—فائل فوٹوسینیٹ میں فوجداری قوانین میں ترمیم کا بل پیش کر دیا گیا۔ بل میں خاتون کو سرعام برہنہ اور ہائی جیکر کو پناہ دینے پر سزائے موت ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
مجوزہ ترمیم کے مطابق خاتون پر مجرمانہ حملہ یا سرعام برہنہ کرنے پر مجرم کو عمر قید، جائیداد ضبطگی اور جرمانہ ہوگا۔
بل کے متن کے مطابق گریڈ 17 اور بالا کے افسران اپنے، شریک حیات اور زیر کفالت بچوں کے اثاثے ڈیکلیئر کریں گے
فوجداری قانون میں ترمیم کے مطابق خاتون پر مجرمانہ حملہ یا سرعام برہنہ کرنے پر ملزم کو بلا وارنٹ گرفتار کیا جا سکے گا، خاتون پر مجرمانہ حملہ یا سرعام برہنہ کرنا ناقابل ضمانت جرم ہوگا۔
بل کے مطابق خاتون پر مجرمانہ حملہ یا سرعام برہنہ کرنا ناقابل مصالحت ہوگا۔