چیچہ وطنی میں 6 سالہ طالبعلم اسکول کےاحاطے میں واقع بغیر ڈھکن کے گٹر میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔

پولیس کے مطابق اسکول میں بچے کی ہلاکت پر بچے کے اہل خانہ اور اہل علاقہ نے اسکول انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جانے کا مطالبہ کیا۔

اس افسوسناک واقعہ کے بعد اسکول کی ہیڈ مسٹریس کو معطل کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔

ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ساہیوال نے واقعہ کی دو روز میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں 24 لاکھ بچوں کو اسکول لانے کے لیے کیا پلان ترتیب دیا جارہا ہے؟

خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے لیے 363 ارب روپے رکھنے کی تجویز دے کر صوبے کے اسکولوں سے باہر 48 لاکھ بچوں میں سے 24 لاکھ کو اسکولوں میں لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے کرائے کے اسکولوں کے ساتھ ساتھ کام نہ کرنے والے 15 ہزار تک اساتذہ کو ریٹائر کرنے اور 27 ہزار سے زیادہ نئے نوجوان اساتذہ بھرتی کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم فیصل ترکئی کے مطابق صوبائی حکومت نے تعلیم کا بجٹ 327 ارب سے بڑھا کر 363 ارب کرنے کی تجویز دی ہے، جو گزشتہ سال کی نسبت 11 فیصد زیادہ ہے۔ حکومت نے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی بھی نافذ کردی ہے۔

پشاور میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں فیصل ترکئی نے اگلے مالی سال کے لیے محکمہ تعلیم کی حکمتِ عملی، منصوبہ بندی، نئے منصوبوں اور دیگر امور پر تفصیلی بات کی۔

’27 ہزار نئے اساتذہ اور 3 ہزار انٹرن کی بھرتی کا منصوبہ‘

صوبائی وزیر تعلیم نے بتایا کہ محکمہ تعلیم کی کارکردگی اور سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کا دار و مدار اساتذہ پر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں گزشتہ بجٹ کی نسبت 11 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم اگلے مالی سال کے دوران اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بھرتیاں کرے گا، مجموعی طور پر 27 ہزار سے زیادہ اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔

فیصل ترکئی نے بتایا کہ نئے اساتذہ بھرتی کرنے کے ساتھ ساتھ 3 ہزار انٹرن کی بھرتی کا منصوبہ بھی تیار کیا گیا ہے۔ ’ہم نوجوان اور فریش لوگوں کو لانا چاہتے ہیں، جو لگن اور محنت سے بچوں کو پڑھائیں۔‘

فیصل ترکئی نے بتایا کہ اس بار محکمے نے ایک اور منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت وہ اساتذہ جو بیمار ہیں، یا کسی اور وجہ سے اسکولوں کو وقت نہیں دے پاتے یا اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے، ان کو ریٹائر کرنے کے لیے مختلف آپشنز دیے جائیں گے، اور ان کی جگہ نوجوان لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا۔

’بہت سے اساتذہ بیمار ہیں یا انہیں کچھ دیگر مسائل کا سامنا ہے، ان کو گولڈن شیک ہینڈ دے کر ریٹائر کیا جائے گا، اور ان کی جگہ نئے لوگ بھرتی کیے جائیں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم اس پلان پر کام کر رہا ہے، جس کے تحت مجموعی طور پر 27 ہزار سے زیادہ نئے اساتذہ محکمہ تعلیم کا حصہ بنیں گے۔

انہوں نے کہاکہ نئی بھرتیوں سے اساتذہ کی کمی کا مسئلہ حل ہو گا، اور ساتھ ہی تعلیم کے معیار میں بھی بہتری آئے گی۔

’24 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں لانے کا ہدف‘

فیصل ترکئی نے بتایا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کا مسئلہ پورے ملک کا ہے، تاہم دیگر صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا میں آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد کم ہے۔

وزیر تعلیم نے تسلیم کیاکہ اس وقت صوبے میں آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد 48 لاکھ تک ہے، جنہیں واپس اسکولوں میں لانے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے 2026 تک ان میں سے 24 لاکھ بچوں کو اسکولوں میں لانے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے لیے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ’آؤٹ آف اسکول بچوں پر اس بار خصوصی توجہ دی جائے گی، کوشش ہوگی کہ کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ رہے۔‘

انہوں نے کہاکہ بند بستی علاقوں کی نسبت قبائلی اضلاع میں آؤٹ آف اسکول بچوں کی تعداد زیادہ ہے، جن علاقوں میں مسائل ہیں ان کو حل کیا جائے گا۔ ’قبائلی اضلاع میں غربت اور سیکیورٹی کا بھی مسئلہ ہے، اسکول بند ہیں۔ ہم ہر ممکن کوشش کررہے ہیں کہ ان مسائل کو ختم کیا جائے۔‘

وزیر تعلیم نے بتایا کہ حکومت نے وظیفہ اسکیم بھی شروع کی ہے، ساتھ ہی ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے داخلے کی شرح پر مثبت اثر پڑےگا۔

’اسکول تعمیر کرنے کے بجائے کرائے پر لینے کو ترجیح‘

فیصل ترکئی نے بتایا کہ اگلے بجٹ میں اسکولوں کی تعمیرات پر فنڈز خرچ نہیں کیے جائیں گے، بلکہ ضرورت کے مطابق کرائے پر عمارتیں حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہاکہ اسکولوں کی تعمیر میں کئی سال لگ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے ضرورت بروقت پوری نہیں ہوتی اور بچوں کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اب تعمیرات پر پیسے خرچ نہیں کیے جائیں گے بلکہ فوری ضرورت کے مطابق کرائے پر اسکول قائم کیے جائیں گے۔ ’جن علاقوں میں اسکول کی فوری ضرورت ہے، وہاں کرائے پر کمرے لیے جائیں گے تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو اور انہیں سالوں سال انتظار نہ کرنا پڑے۔‘

’پرائمری اسکولوں میں اضافی کمروں کی تعمیر‘

صوبائی وزیر تعلیم نے بتایا کہ صوبے کے پرائمری اسکول اب بھی دو کمروں پر مشتمل ہیں، جس کی وجہ سے ان اسکولوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پرائمری اسکولوں میں اضافی کمروں کی تعمیر کی تجویز دی ہے، جس سے سہولت میسر آئے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آئندہ بجٹ اسکولوں سے باہر بچے خیبرپختونخوا فیصل ترکئی گولڈن شیک ہینڈ محکمہ تعلیم نئے اساتذہ کی بھرتی نئے اسکول وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • 100 سالہ روایت ٹوٹ گئی، NAACP کا امریکی صدر کو مدعو کرنے سے انکار
  • خیبرپختونخوا میں 24 لاکھ بچوں کو اسکول لانے کے لیے کیا پلان ترتیب دیا جارہا ہے؟
  • بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے،جسٹس بابر ستار
  • آبنائے ہرمز میں بھارتی کمپنی کا خالی آئل ٹینکر چین جانے والے تیل سے بھر ے آئل ٹینکر سے ٹکرا گیا، خطے میں مزید کشیدگی کا خطرہ
  • ریلوے مسافر کا گمشدہ قیمتی بیگ تلاش کرکے اصل مالک کے حوالے
  • بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے. جسٹس بابر ستار
  • شین پوخ کی لڑکیوں کا مستقبل اپنے اسکول کے بند دروازے کھلنے کا منتظر
  • کراچی؛ قبرستان سے 40 سالہ نامعلوم شخص کی کمبل میں لپٹی تشدد زدہ لاش برآمد
  • اسلام آباد: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن، ہزاروں گاڑیاں ضبط
  • ٹرینوں میں بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے سیکڑوں مسافروں کو لاکھوں روپے جرمانہ