پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان دو طرفہ فارن آفس مشاورت کا سلسلہ 15 سال بعد بحال ہو گیا۔

بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق پاکستان اور بنگلا دیش کی دفترِ خارجہ کا مشاورتی اجلاس آج ڈھاکا میں ہو گا، جس میں دونوں ممالک کے خارجہ سیکریٹری وفود کی قیادت کریں گے۔

پاکستان کی خارجہ سیکریٹری آمنہ بلوچ ایف او سی میں شرکت کے لیے گزشتہ روز ڈھاکا پہنچی ہیں۔

بنگلا دیشی میڈیا کا کہنا ہے کہ مشاورتی اجلاس میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی صورتِ حال اور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر گفتگو متوقع ہے۔

دوسری جانب وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا اپریل کے آخری ہفتے میں دورۂ بنگلا دیش متوقع ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

نہریں: پی پی، اپوزیشن کا احتجاج: کثیر پارٹی مشاورت زیر غور، وزیر قانون

اسلام آباد؍ کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار) سینٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے کی وجہ سے ایوان مچھلی بازار بن گیا۔ کینالز کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومتی اتحادی پیپلز پارٹی نے شدید احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکان نے پیپلزپارٹی کے خلاف منافقانہ سیاست کے نعرے لگائے گئے جبکہ کینالز کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ پی پی اور پی ٹی آئی سینیٹرز نے مل کر احتجاج کیا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر قانون اور آئین کے مطابق بیٹھ کر بات ہوگی۔ رانا ثناء اللہ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی سے رابطے میں ہیں۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس سلسلے میں کثیر جماعتی مشاورت کی تجویز بھی زیرغور ہے۔ اس معاملے پر کوئی چیز بلڈوز نہیں ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے اس بابت خصوصی ہدایت کی جس کے بعد رانا ثناء اللہ حکومت سندھ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ رابطے میں آئے۔ اس طرح کی طرز سیاست سے معاملہ حل نہیں ہو گا۔ بات کرنا چاہتے ہیں تو کریں، نعرے نہ لگائیں۔ وزیر قانون کو ہیڈ فون لگا کر بات کرنا پڑی۔ وزیر قانون نے کہا کہ وفاقی وزیر آبی وسائل یہاں موجود ہیں اور ہماری کابینہ کے سینئر ارکان بیٹھے ہوئے ہیں، یہ سب سوالوں کے جواب دینے کے لیے یہاں موجود ہیں، اگر یہ طرز سیاست آپ نے رکھنا ہے تو اس سے ملک کی خدمت نہیں ہوگی۔ اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سینٹ میں خیبر پی کے کو اس کے حق سے محروم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے اپوزیشن کو ایک سائیڈ پر کیا جارہا ہے، نہ ان کی قراردادیں ایجنڈے میں شامل کی جاتی ہیں، نہ ان کی تحریکیں شامل کی جاتی ہیں، اور نہ انہیں کوئی وقعت دی جاتی ہے، یہ درست نہیں۔ قانون سازی قانون شکنی کے ذریعے نہیں ہو سکتی، قانون سازی کے لیے آپ کو قانون پر عمل کرنا ہو گا۔ کینالز کے معاملے پر سندھ میں نظام منجمد ہوگیا، عوام سراپا احتجاج ہیں جبکہ کینالز کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا رویہ بڑا منافقانہ ہے، صدر صاحب نے جولائی میں اس منصوبے پر اتفاق کیا اور پھر تقریر میں مخالفت بھی کی۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہا پانی کی قلت ہر شہری کو متاثر کرتی ہے۔ پانی کے مسئلہ کو 8 ماہ سے اٹھا رہے ہیں۔ آپ سندھ سے پانی کھینچیں گے تو کیا ہم بات نہیں کریں گے۔ پانی کا مسئلہ کیوں متنازعہ کیا جا رہا ہے؟۔ جب آپ ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو دمادم مست قلندر ہو گا، سینٹ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹرز متنازعہ کینالز کے مسئلے پر واک آؤٹ کرگئے۔ اپوزیشن کی جماعتوں نے شدید احتجاج اور شور شرابا اور ہنگامہ کیا۔ وفاقی وزیر قانون کی تقریر کے دوران شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔ اپوزیشن نے نکتہ اعتراض پر وقت نہ دینے پر بھی احتجاج کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی جانب سے پیپلزپارٹی کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور پیپلزپارٹی کی سیاست کو منافقت پر مبنی قرار دینے والے نعرے لگائے گئے۔  چیئرمین سینٹ نے پینل چیئر کے لیے پریزائیڈنگ افسروں کے ناموں کا اعلان کیا۔ سینیٹر شیری رحمن، عرفان صدیقی‘ سلیم مانڈی والا کو  نامزد کیا گیا۔ بعدازاں اجلاس 25 اپریل بروز جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔ دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کیلئے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آ گئے۔ انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔  پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کر گئے‘ جس کے بعد (ن) لیگی سینیٹرز بھی ایوان سے چلے گئے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے۔ وزیراعظم کو نتائج کا معلوم ہے، وہ انصاف سے کام لیں۔ کراچی میں کارڈینل ہاؤس جا کر کارڈینل کے ساتھ پوپ جان فرانسس کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ منظور نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبہ کسی نے بھی بنایا ہو، لیکن سندھ حکومت نے اسے منظور نہیں ہونے دیا، جولائی کے بعد چولستان کینالز پر کوئی کام نہیں ہوا، سندھ حکومت نے اہم اقدامات کئے، پیپلز پارٹی نے ہر سطح پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ انگریز دور میں بھی زیریں علاقوں کے مفاد میں بالائی علاقوں کے کینال منصوبے مسترد کئے گئے تھے، مجھے پوری امید ہے کہ وزیراعظم انصاف پر مبنی فیصلہ کریں گے۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے رولنگ دی ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدارتی خطاب پر بحث کو تین سیشنز میں نمٹایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثانیہ نشتر کا سینیٹ سے استعفی منظور ہو چکا ہے اور یہ معاملہ الیکشن کمشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ سینٹ میں آنجہانی پوپ فرانسس کے انتقال پر ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ آنجہانی پوپ فرانسس کے انتقال پر دکھ اور افسوس ہوا، انہوں نے فلسطینی مسلمانوں کیلئے آواز اٹھائی،  ایوان بالا کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور اپوزیشن جماعتوں نے نہری پانی کے معاملہ پر شور شرابا کیا۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ تھر پارکر کا الیکشن ہار گئے ہیں۔ اس طرز سیاست سے ملک کی خدمت نہیں ہوگی ، پی ٹی آئی ارکان کے ایک بار پھر پیپلز پارٹی کے خلاف نعرے بازی پی ٹی آئی کے بھاگے بھاگے چور بھاگے  بھاگو بھاگو چور بھاگو کے نعرے لگائے۔ سینٹ اجلاس میں کینالز کے معاملے پر اپوزیشن ارکان کا احتجاج پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے ارکان احتجاج میں شامل ہوئے اورپانی پر ڈاکہ نامنظور کے نعرے لگائے۔ 

متعلقہ مضامین

  • دو کے  بدلے تین؛ فارن آفس نے انڈیا کے تین اتاشیوں کو پاکستان سے نکلنے کا حکم دے دیا
  • قومی سلامتی کمیٹی اجلاس؛شملہ معاہدہ  سمیت تمام دو طرفہ معاہدے معطل کرنے کا فیصلہ ،بھارتی دفاعی مشیروں کو فوری پاکستان چھوڑنے کا حکم
  • پاکستان کیساتھ آئندہ دو طرفہ کرکٹ سیریز نہیں کھیلیں گے، نائب صدر بی سی سی آئی
  • بھارت کے بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہیں، رانا احسان افضل
  • ماریہ بی اور ترکی کی مشہور انفلوئنسر کے درمیان جاری تنازع کی وجہ کیا ہے؟
  • پہلگام میں سیاحوں پر حملہ، پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا
  • مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں 26سیاحوں کی ہلاکت، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • نہریں: پی پی، اپوزیشن کا احتجاج: کثیر پارٹی مشاورت زیر غور، وزیر قانون
  • ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق