سابق وزیر اعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کے کسان آج سراپا احتجاج ہیں لیکن سننے والا کوئی نہیں، روٹی کی قیمت میں کمی کا بوجھ کسان برداشت نہیں کر سکتا، سب تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے 2024 میں کسانوں کو کہا کہ وہ 4 ہزار روپے امدادی رقم پر گندم نہیں خریدیں گے اور کسان کو تب 2024 میں مجبورا گندم مارکیٹ میں بیچنا پڑی۔

شاہد خاقان عباسی کے مطابق کسان آج 2100 روپے پر گندم بیچتے ہوئے پریشان ہے، یہ  رقم بھی نہیں مل رہی، کسان کی معیشت تباہ کریں گے تو ملک کی معیشت کو تباہ کر دیں گے، دنیا میں 35 سو سے کم پر گندم نہیں ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کی جانب سے گندم کی عدم خریداری:کسان اتحاد کا 10 مئی سے احتجاج کا اعلان

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ کسان کاشت کرکے گندم رکھ چکا ہے لیکن خریدار نہیں، انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ وقت کے ساتھ یہ معاملہ خراب ہو گا، کل آپ کو مہنگے داموں گندم درآمد کرنا پڑے گی۔

’آٹے کی قیمت کم ہونا بجا مگر اس کا بوجھ کسان برداشت نہیں کرسکتا، اگر گندم درآمد کی جائے تو 35 سو روپے سے کم میں نہیں ملے گی، آج کسان مجبور ہے کیونکہ وہ کاشت کر چکا ہے، کل وہ گندم کاشت نہیں کرے گا، جس کے اثرات ملکی معیشت پر پڑیں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

شاہد خاقان عباسی کسان گندم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی شاہد خاقان عباسی نہیں کر

پڑھیں:

پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی

فائل فوٹو

پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیرہ کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی۔

وزارت خوراک کے ذرائع کے مطابق یہ گندم ذخیرہ اندوزوں نے چھپا کر رکھی تھی تاکہ مہنگی فروخت کی جاسکے، 2 لاکھ ٹن گندم کو فلور ملوں کو 3 ہزار روپے من دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کی سپلائی کم ہونے سے 400 روپے من قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے، 3 ہزار روپے من سے ایک بار پھر گندم کی قیمت 3400 روپے من ہوگئی ہے۔

بلوچستان میں محکمہ خوراک کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم

ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔

فلور ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق گندم کی سپلائی ملوں کو کم مل رہی ہے۔ ہم محدود تعداد میں 20 کلو کے تھیلے سپلائی کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1800 روپے میں سپلائی ہو رہا ہے، چکی آٹا والوں نے قیمت 140 روپے برقرار رکھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کروڑوں کے تحائف کی قیمت دانستہ چند لاکھ لگائی گئی، توشہ خانہ ٹو کیس کے گواہان کے ہوشربا انکشافات
  • طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
  • بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
  • عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی  مہنگی ہونے کا امکان
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
  • آئی فون 17 کی قیمت میں پاکستان میں کونسے منافع بخش کاروبار کیے جا سکتے ہیں؟
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت