ترقی و خوشحالی کا سفر شروع، اجتماعی کوششوں سے معیشت مستحکم ہوگئی، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ترقی و خوشحالی کا سفر شروع ہو چکا ہے، اجتماعی کوششوں سے معیشت مستحکم ہوگئی ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں جناح اسکوائر مری روڈ انڈر پاس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سب کی اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو مستحکم کردیا ہے اور ملک اب ترقی اور خوشحالی کی راہ پر چل پڑا ہے۔
انہوں نے وزیر داخلہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ محسن نقوی نے بتایا کہ اس منصوبے کو 60 کے بجائے صرف 35 روز میں مکمل کریں گے اور مجھے پورا یقین ہے، کیوں کہ ماضی میں وہ اپنے اعلانات کے مطابق کارکردگی دکھا چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ نہ شہباز اسپیڈ ہے اور نہ ہی محسن اسپیڈ بلکہ یہ پاکستان اسپیڈ ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سب کی اجتماعی کوششوں کا نتیجہ سامنے ہے کہ نہ صرف پاکستان کی ریٹنگ بہتر ہو گئی ہے بلکہ عالمی ایجنسی فچ کی جانب سے بھی پاکستان کے آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ سب بہتری ٹیم ورک اور مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے، جس سے ملکی معیشت کو استحکام ملا ہے۔ ہم ان شا اللہ خوش حالی اور ترقی کے سفر پر چل پڑے ہیں اور جس طرح سے ہم نے اپنے عزم کے ساتھ مشکلات کا سامنا کیا، اسی طرح ترقی کا سفر بھی طے کرکے سرخرو ہوں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان اجتماعی کوششوں
پڑھیں:
67 ہزار عازمین حج کا معاملہ حل کرنے کیلئے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 67 ہزار عازمین حج کے معاملے پر سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا، معاملہ حل کرنے کے لیے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور اور نجی حج آپریٹرز کے نمائندوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔
وزیراعظم شہباز شریف سے عازمین کو حج پر بھجوانے کے لیے وفد نے مدد مانگ لی، وفاقی وزیر سردار یوسف، چیئرمین مولانا عطاء الرحمٰن رکن کمیٹی بشریٰ بٹ اور ہوپ کے نمائندوں نے وزیراعظم کو مؤقف سے آگاہ کیا۔
وفد کا درخواست میں کہنا تھا کہ وزیراعظم عازمین حج کے معاملے پر کردار ادا کریں، مزید استدعا کی کہ شہباز شریف نجی کوٹے کے عازمین کے لیے سعودی حکام سے اجازت لیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے نجی اسکیم کے عازمین کے معاملے پر ہر ممکن تعاون اور کوششوں کی یقین دہانی کرادی۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے حج بحران پر نجی آپریٹرز اور وزارت مذہبی امور حکام پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ اسکیم کے عازمین کا معاملہ ہمارے لیے باعث شرمندگی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی اسکیم کے عازمین حج کے لیے سعودی حکام سے رابطہ کیا جائے گا، معاملے کے حل کے لیے جو کچھ ممکن ہوا کریں گے۔
واضح رہے کہ جنوری میں پاکستان اور سعودی عرب نے سالانہ حج معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت ایک لاکھ 79 ہزار 210پاکستانی عازمین کو حج کرنے کی اجازت دی گئی تھی، جن میں سے تقریباً 90 ہزار افراد نے سرکاری اسکیم کے تحت حج ادا کرنا ہے۔
تاہم 17 اپریل کو وزارت مذہبی امور کی جانب سےجاری ایک نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ صرف 23 ہزار 620 عازمین کو نجی طور پر حج کرنے کی اجازت ہوگی، جس سے باقی 67 ہزار عازمین حج کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔
21 اپریل کو پاکستان حج آرگنائزرز ایسوسی ایشن نے دعویٰ کیا تھا کہ عازمین حج کی سہولت کے لیے پاکستان سے سعودی عرب کو 2.67 ارب سعودی ریال (تقریباً 199.67 ارب روپے) منتقل کیے جاچکے ہیں، پاکستانی اور سعودی حکام 67 ہزار عازمین کے معاملے کا جائزہ لیں اور عازمین کے حق میں اس کا حل نکالیں۔
20 اپریل کو وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ حکومت زیادہ سے زیادہ عازمین حج کو بھیجنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے، مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو نجی طور پر حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سردار محمد یوسف نے کہا تھا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اس سال زیادہ سے زیادہ پاکستانی عازمین حج ادا کر سکیں۔