پارا چنار: شادی کی تقریب میں زہریلے کھانے سے 100 سے زائد بچوں کی طبعیت خراب، اسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ڈی آئی خان:
ڈیرہ اسماعیل خان میں شادی کی تقریب میں زہریلے کھانے کے سبب سو سے زائد بچوں کی حالت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال پہنچادیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان پارا چنار کے علاقے شلوازان دروی میں پیش آیا جہاں شادی کی تقریب میں کھانا ہوا جس کے بعد بچوں کی طبعیت خراب ہوگئی۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق بچوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اسپتال میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
اطلاعات ہیں کہ پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے، کھانے کے نمونے حاصل کرلیے گئے ہیں جن کی لیبارٹری سے جانچ پڑتال کرائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان: جگہ جگہ گڑھے، سگنلز خراب، زیبرا کراسنگ اور سڑکوں سے لائنیں غائب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹریفک کے نئے نظام (ٹریکس) کے نفاذ سے قبل ہی شہر کا بنیادی ٹریفک انفرا اسٹرکچر سنگین بحران کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی کی 60 فیصد سے زائد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ اور تباہ حالی کا شکار ہیں، جن کی تعمیر و مرمت کو چھوڑ کر ای چالان کا نظام نافذ کر دیا گیا ہے۔ یہ مسئلہ صرف سڑکوں تک محدود نہیں بلکہ شہر کی 90 فیصد شاہراہوں پر پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ موجود نہیں اور نہ ہی موٹر سائیکل سواروں کے لیے کوئی مخصوص لائن متعین ہے۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ شاہراہوں پر ٹریفک کو منظم کرنے والے بیشتر سگنلز بھی یا تو غائب ہیں، یا درست کام نہیں کرتے جب کہ بیشتر سگنلز میں ڈیجیٹل ٹائم کا نظام بھی موجود نہیں ہے۔
اسی طرح ماہرین نے سوال اٹھایا ہے کہ جب شہر کی کسی بھی شاہراہ پر گاڑیوں کی رفتار کی کوئی حد مقرر نہیں تو اوور اسپیڈنگ کے چالان کس بنیاد پر کیے جا رہے ہیں؟ اس کے علاوہ، شاہراہوں پر انجینئرنگ کے نقائص، پلوں کے جوائنٹس کے مسائل اور سیوریج کے پانی سے سڑکوں کی تباہی ٹریفک قوانین کی پاسداری کو عملی طور پر ناممکن بنا رہے ہیں۔
حکومتی اداروں بشمول کے ایم سی کی جانب سے سڑکوں کی مرمت کے دعوے کیے جا رہے ہیں تاہم مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔