بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازمی قرار! نوٹیفکیشن بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں پانی کی شدد قلت ہے اور ماہرین آنے والے دنوں میں ملک میں پانی کا بدترین بحران کی نوید دے رہے ہیں۔
اس وقت دنیا کے اکثر ممالک قلت آب کا شکار ہیں اور پاکستان کا شمار بھی ان ہی ممالک میں ہوتا ہے۔ ایسے میں پنجاب حکومت نے صوبے میں بارش کا پانی ذخیرہ کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب حکومت نے مختلف قسم کی تعمیرات کیلیے بارش کا پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے پولٹری، فش فارمز، پٹرولیم ریفائنریز، ٹیکسٹائل انڈسٹری، گارمنٹس یونٹس، فوڈ انڈسٹری، فلور، رائس ملز، گھی آئل ملز، پٹرول پمپس اور سیمنٹ پلانٹس میں پانی ذخیرہ کرنےکا سسٹم لازمی قرار دیا ہے۔
اس حوالے سے پنجاب حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق شوگر ملز، کیمیکل انڈسٹری، فارما انڈسٹری، پیپر ملز، کھادوں کے یونٹس، ایئر پورٹس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، کمرشل بلڈنگز، ہوٹلز اور میرج ہالز میں بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم لازمی قرار دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ تمام تعلیمی اداروں، بسوں، ویگنوں کے اسٹینڈز پر بھی بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کا سسٹم نصب کرنا لازمی ہوگا۔
مزیدپڑھیں:بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بارش کا پانی ذخیرہ پنجاب حکومت نے لازمی قرار کا سسٹم دیا ہے
پڑھیں:
’مناسب طریقے سے گوشت کو ذخیرہ کرکے صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے‘
معروف ماہر غذائیت ڈاکٹر نوشین نے کہا ہے کہ گوشت کی غذائیت کو برقرار رکھنا انتہائی اہم ہے، شہری صحت مند عادات اپنائیں اور بہتر صحت و تندرستی کے لیے سبزیوں کے استعمال میں اضافہ کریں۔
اپنے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ گائے کے گوشت اور مٹن کو ذخیرہ یا منجمد کرنے کے لیے مناسب پروٹوکول اپنانا انتہائی اہم ہے تاکہ بیکٹیریا کی افزائش کو روکا جا سکے اور اس کا معیار برقرار رہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ گوشت کو چھوٹے پیکٹوں میں تقسیم کریں، ان پر لیبل لگائیں اور کم سے کم ترین درجہ حرارت پر محفوظ کریں۔
ڈاکٹر نوشین نے وضاحت کی کہ گائے کے گوشت اور مٹن کی مناسب ہینڈلنگ اور ذخیرہ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ گوشت کو ہوا بند پیکٹوں میں فریز کریں۔انہوں نے گوشت کو منجمد کرنے کے محفوظ طریقوں پر عمل درآمد کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
ایک اور ڈ غذائی ماہر ڈاکٹر سارہ فاروق نے کہا کہ چند دنوں کے اندر منجمد گوشت کھایا جائے اور سبزیوں کو منجمد گوشت کے پکوانوں میں شامل کرتے وقت احتیاط برتیں۔
انہوں نے کہا کہ کھانے سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے مناسب احتیاط ضروری ہے۔
ڈاکٹر سارہ فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ جب گوشت استعمال کیا جائے تو اعتدال کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مناسب طریقے سے گوشت کو منجمد اور ذخیرہ کیا جائے تو منجمد گوشت کو صحت مند اور غذائیت سے بھرپور رکھا جا سکتا ہے جو ضروری پروٹین اور غذائی اجزا فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے روزمرہ زندگی میں صحت مند عادات اپنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کو بڑھانے اور ہاضمے میں مدد کے لیے مشروبات میں تازہ لیموں کا رس شامل کرنا چاہئے جب کہ بیکٹیریا اور دیگر پیتھوجینز کو مارنے کے لیے پانی کو صحیح طریقے سے ابالنے کی بھی ضرورت ہے۔