کمشنر کراچی نے نان چپاتی کی نئی قیمتیں مقرر کردیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی:
کمشنر کراچی نے شہر میں نان چپاتی کی قیمتیں مقرر کردیں، زائد قیمت وصول کرنے والوں کو قانونی کاروائی کا سامنا ہوگا۔
کمشنر کراچی کے جاری کردہ نوٹی فیشن کے مطابق کراچی میں 100 گرام کی چپاتی کی قیمت 10 روپے مقرر کی گئی ہے، 120 گرام کا نان 15 روپے میں فروخت ہوگا، 150 گرام کا نان 17 روپے اور 180 گرام کے نان کی 22 روپے سرکاری قیمت مقرر کی گئی ہے۔
کمشنر نے ہدایات دی ہیں کہ تنور مالکان نرخ نامہ نمایاں جگہ آویزاں کریں تاکہ شہری بآسانی دیکھ سکیں، قیمت بڑھانے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی کا کہنا ہے کہ سرکاری نرخ سے زائد قیمد پر چپاتی یا نان فروخت کیے جار ہے ہوں تو ان کی فوری شکایت درج کرائی جائے جس پر سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی، نرخ نامہ ہر تندور اور دکان پر آویزاں ہونا چاہیے۔
کمشنر کراچی حسن نقوی کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی پر فوری کارروائی کی جائے گی اس سلسلے میں نان چپاتی نرخ مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول روم قائم کردیا گیا ہے شہری شکایت کے لئے فوری طور 02199203443 پر رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمشنر کراچی
پڑھیں:
چکن کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ، عوام کو اربوں روپے کا نقصان
لاہور(نیوزڈیسک)مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں،مہنگی مرغی سے عوام کو 1.20 ارب روپے کا نقصان پرائس فکسنگ میں سنگین بدانتظامی، آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشافات منظر عام پر آگئے
مزید معلوم ہوا ہے کہ صنعت، تجارت، سرمایہ کاری اور مہارتوں کی ترقی کے محکمے کے زیر انتظام عوام کو فروخت کی جانے والی مرغی کی قیمتوں میں سنگین بے ضابطگیاں اور بدانتظامی کا انکشاف ہوا ہے، جس کے باعث عوام کو مجموعی طور پر 1,201.27 ملین روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا
۔ یہ ہوشربا انکشافات آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سالانہ آڈٹ رپورٹ میں سامنے آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق، پرائس فکسنگ کے عمل میں Public Financial Rules (PFR) Volume-I کے Rule 2.10(a)(1) کی خلاف ورزی کی گئی
جس کے تحت حکومتی اداروں پر لازم ہے کہ وہ عوامی فنڈز کے استعمال میں وہی احتیاط برتیں جو ایک عام فرد ذاتی اخراجات میں برتتا ہے۔ مزید برآں، حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ خط نمبر SOR(ICI&SD)1-21/2021 کے تحت کنٹرولر جنرل اور ڈپٹی کمشنرز کو لازمی اشیاء کی قیمتیں مقرر کرنے کے اختیارات تفویض کیے گئے تھے، مگر ان اختیارات کا استعمال بے احتیاطی سے کیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ 2020 سے 2022 کے دوران ڈائریکٹر جنرل انڈسٹریز، پرائسز، ویٹس اینڈ میڑرز لاہور کے دائرہ کار میں قیمتوں کے تعین کے دوران غلط اور غیر مصدقہ اعداد و شمار استعمال کیے گئے۔
کنٹرولر جنرل پر لازم تھا کہ وہ مارکیٹ میں دستیاب قیمتوں کا جائزہ لیتے ہوئے، باوثوق ذرائع سے ڈیٹا اکٹھا کرے، تاہم یہ بنیادی اصول نظرانداز کر دیے گئے، جس کے نتیجے میں مرغی کے گوشت کی قیمتیں عام شہری کی پہنچ سے باہر ہو گئیں۔
اتحادی جماعتوں میں کوئی اختلاف نہیں،پیپلزپارٹی اور ن لیگ اسی تنخواہ پر کام کرتیں رہیں گی: حنیف عباسی