سندھ کے ضلع دادو  میں درگاہ شہید مخدوم بلاول میں پیر کی تدفین کیلئے ورثاء اور مریدوں میں جھگڑا ہوگیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پیر کی میت کی تدفین پر جھگڑا ہوا، جس میں 3 افراد زخمی ہوئے، مرحوم کے اہلخانہ درگاہ کے صحن میں تدفین کرنا چاہتے تھے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مرحوم کے ورثاء کا جھگڑا درگاہ کے مریدوں سے ہوا، تاہم درگاہ کے قریب مرحوم کی تدفین کر دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی تدفین

پڑھیں:

سانحہ چلاس: جاں بحق 3 سالہ عبدالہادی کی لودھراں میں نمازِ جنازہ ادا، والدہ کے پہلو میں تدفین

سانحہ چلاس میں جاں بحق ہونے والی ڈاکٹر مشعل فاطمہ کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ عبدالہادی کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ اپنی والدہ کے پہلو میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ سانحے میں زخمی ڈاکٹر سعد زیرِعلاج ہیں۔سانحہ چلاس میں جاں بحق ہونے والی ڈاکٹر مشعل فاطمہ کے تین سالہ عبدالہادی کی لودھراں میں نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔ غم کی اس فضا میں نماز جنازہ میں والد ڈاکٹر سعد اسلام، اہم سیاسی و سماجی شخصیات اور بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔معصوم عبدالہادی اپنی والدہ ڈاکٹر مشعل فاطمہ اور چچا کے ہمراہ سانحہ چلاس میں جاں بحق ہوا تھا۔ نمازِ جنازہ کے موقع پر فضا سوگوار رہی، ہر آنکھ اشکبار نظر آئی۔ شہریوں نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔تین سالہ عبدالہادی کو لودھراں کے مقامی قبرستان نمبر1 میں اپنی ماں کے پہلو میں سپردِ خاک کیا گیا. شہریوں نے واقعے کو المناک قرار دیتے ہوئے لواحقین سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔سانحے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر سعد اس وقت لودھراں میں زیرِ علاج ہیں۔

واضح رہے کہ بابوسرٹاپ پر کلاؤڈ برسٹ کے باعث یہ دلخراش سانحہ چند روز قبل اس وقت پیش آیا جب لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آگیا۔خونی پانی کے ریلے نے کوسٹر میں سوار خاندان کے افراد کو اپنی لپیٹ میں لیا۔ اس المناک واقعے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کا دیور فہد اسلام اور 3 سالہ عبدالہادی جاں بحق ہو گئے جبکہ خاندان کے کئی افراد تاحال لاپتا ہیں۔ڈاکٹر مشعال کے تین سالہ بیٹے عبدالہادی کی لاش تین روز بعد ملی۔ تین سالہ بچے ہادی کی میت بھی چلاس سے لودھراں پہنچائی گئیی۔ جاں بحق ڈاکٹرمشعل فاطمہ اور ان کے دیور کو گذشتہ روز لودھراں میں سپرد خاک کیا گیا۔ نماز جنازہ معروف عالم دین ڈاکٹر حامد سعید قادری نے پڑھائی۔ دونوں میتوں کی تدفین قبرستان نمبر ایک میں کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ چلاس: جاں بحق 3 سالہ عبدالہادی کی لودھراں میں نمازِ جنازہ ادا، والدہ کے پہلو میں تدفین
  • مستونگ: قومی شاہراہ پر بلوچستان کانسٹیبلری کے افسر کی گاڑی پر فائرنگ، اہلکار شہید، 2 زخمی
  • یہودی درندوں کے حملوں سے 79 مسلمان غزہ میں شہید
  • ملک بھرمیں ساڑھے چارسال کے دوران 79 خود کش حملے، 690 افراد جاں بحق
  • غزہ میں مزید 10 افراد بھوک و پیاس سے شہید، شہداء میں 80 بچے شامل
  • بارشوں کے باعث مزید 10 افراد جاں بحق، 13 زخمی
  • بارشوں کے باعث 26 جون سے اب تک 252 افراد جاں بحق، این ڈی ایم اے
  • خیبر پختونخوا: 2 روز میں بارش اور سیلاب کے باعث 13 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے: رپورٹ
  • ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے،  رپورٹ