پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
حیدر آباد:
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، سندھ کے عوام نے کینالز منصوبے کو مسترد کردیا۔
یہ بات انہوں نے حیدر آباد میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمر کوٹ میں پیپلز پارٹی کی جیت مبارک ہو، پاکستان کے عوام آج بھی شہید بے نظیر بھٹو کے ساتھ کھڑے ہیں، سندھ کے عوام نے ثابت کردیا کہ سندھ میں صرف تیر کا مینڈیٹ ہے، 17 جماعتیں ایک طرف اور پیپلز پارٹی ایک طرف، فتح ہمیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے کینالز منصوبہ مسترد کردیا، اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، 6 میں سے دو کینالز کی منظوری قیدی نمبر 420 نے دی تھی، اسلام آباد والے ہماری بات سنیں ہم آپ کے مںصوبے کی مخالفت کرتے ہیں۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، ہم نے شہباز شریف کو ایک بار نہیں دو بار وزیراعظم بنوایا اور کیا اب دھمکی سے پیپلز پارٹی کو ڈرایا جائے گا؟
بلاول کا کہنا تھا کہ شیر والوں کا ہر منصوبہ کسان دشمن ہوتا ہے، انہوں نے گندم اسکینڈل کی وجہ سے کسانوں کا معاشی قتل عام کیا، شیر والے صرف عوام کا خون چوستے ہیں اور کچھ نہیں کرتے، حکومت کسی غلط فہمی میں نہ رہے کہ پیچھے ہٹ جاؤں گا میں عوام کے ساتھ کھڑا ہوں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیپلز پارٹی کے عوام نے کہا
پڑھیں:
بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، شرجیل میمن
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر نے کہا کہ آج کراچی کے مسائل کے پیچھے کئی دہائیوں کی سیاسی چالاکیاں اور ادارہ جاتی ناکامیاں ہیں، ہم ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن سے عوام کا روزمرہ متاثر ہوتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ملک میں جاری بارشوں اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سندھ حکومت مکمل طور پر متحرک ہے، ملک کے شمالی علاقوں میں حالیہ بارشوں سے شدید نقصان ہوا ہے، جب کہ سندھ حکومت 2010ء سے اب تک کئی بار طوفانی بارشوں اور سیلابوں کا سامنا کر چکی ہے اور اس ضمن میں مکمل تجربہ رکھتی ہے، اگر کسی بھی دوسرے صوبے کو سندھ حکومت کی ضرورت پڑی، تو ہم ہر ممکن امداد فراہم کرنے کو تیار ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر تمام پارٹی کارکنان اور قیادت عوام کے ساتھ موجود ہیں اور عوامی خدمت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جہاں تک ایم کیو ایم کا تعلق ہے، ان کی عوامی پذیرائی سب کے سامنے ہے، اب وہ مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں کبھی اجرک کے نام پر، کبھی لسانیت کے نام پر نفرت پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ کسی سے جواب میں بھی نفرت آمیز بیان آئے اور انہیں سیاسی ہمدردی حاصل ہو۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان کی وکٹ پر نہیں کھیلیں گے، ان کی اصلیت عوام جان چکی ہے، جب افاق احمد صاحب جیسی شخصیات جو کبھی کبھار جاگتی ہیں، بڑے جلسوں کا اعلان کرتی ہیں لیکن آخری رات کو واپس ہو جاتی ہیں، تو عوام کو خود سوچنا چاہیئے کہ کون ان کا خیرخواہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا اصل چہرہ 1940ء سے 1980ء کے درمیان کا تھا، 1986ء کے بعد حالات بدلنا شروع ہوئے، ادارے کمزور کیے گئے اور شہر کو کنٹروورسی میں جھونک دیا گیا۔