کراچی:

غیر ملکی سرمایہ کاری سے حاصل منافع کی بیرون ملک منتقلی میں نمایاں اضافہ زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہونے سے منافع کی منتقلی بھی تیز ہوگئی، جس کے نتیجے میں غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق غیرملکی سرمایہ کاروں نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایک ارب 70 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 82 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا منافع منتقل کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منافع کی منتقلی میں سال بہ سال 107 فیصد اضافہ ہوا ہے، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پاور سیکٹر سے منافع کی منتقلی 189 فیصد اضافے سے 32 کروڑ 79 لاکھ ڈالر رہی۔

اسی طرح رواں مالی سال کے 9 ماہ کے دوران فوڈ سیکٹر سے 167 فیصد اضافے سے 29 کروڑ ڈالر کا منافع باہر گیا، مالی کاروبار سے منافع کی منتقلی 62 فیصد اضافے سے 21 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی اور کمیونی کیشن سیکٹر سے غیرملکی منافع کی منتقلی 666 فیصد اضافے سے 11 کروڑ 9 لاکھ ڈالر رہی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق تیل اور گیس کی تلاش کے شعبے سے 13 فیصد اضافے سے 10 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا، دیگر شعبوں سے بھی سرمائے کی منتقلی میں نمایاں بہتری رہی۔

مرکزی بینک نے بتایا کہ مارچ 2024 کے مقابلے میں مارچ 2025 میں منافع کی منتقلی 140 فیصد زائد رہی، مارچ 2025 میں 15 کروڑ 79 لاکھ ڈالر اور مارچ 2024 میں 6 کروڑ 58 لاکھ ڈالر کا منافع بیرون ملک منتقل کیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منافع کی منتقلی بیرون ملک منتقل فیصد اضافے سے مالی سال کے منتقلی میں منتقل کیا

پڑھیں:

اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ

وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔

متعلقہ مضامین

  • مالی سال کے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ، تجارتی خسارے میں 38 فیصد کا ریکارڈاضافہ
  • مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں تجارتی خسارے میں 38 فیصد اضافہ ریکارڈ
  • کیا کرپٹو مارکیٹ کریش ہونیوالی ہے؟ بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی
  • حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر عائد پابندیوں میں نرمی کردی
  • پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • بھارتی ویمنز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ جیت لیا، جیتنے اور ہارنے والی ٹیموں کو کتنی انعامی رقم ملی؟
  • بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ جیت لیا، 1 ارب 25 کروڑ روپے انعام حاصل کیا
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ