عالمی شہرت یافتہ فلسطینی فوٹوجرنلسٹ اسرائیلی حملے خاندان سمیت شہید
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں معروف کانز فلم فیسٹول میں منتخب ہونے والی دستاویزی فلم میں اہم کردار اداکرنے والی 23 سالہ فلسطینی فوٹو جرنلسٹ فاطمہ حسنہ اپنے خاندان کے 9 افراد سمیت اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ میں جنگ بندی کے خاتمہ پر اسرائیلی کارروائیوں میں ابتک 5 لاکھ لوگ بے گھر
ریڈٹ کی رپورٹ کے مطابق کانز فلم فیسٹول کی طرف سے ان کی دستاویزی فلم ’پٹ یور سول آن یور ہینڈ اینڈ واک‘ کو کانز فلم فیسٹول کے معروف ادارے ایسوسی ایشن فار دی ڈفیوژن آف انڈیپینڈنٹ سنیما (اے سی آئی ڈی) کی سائیڈ بار کے ساتھ دکھائے جانے کا اعلان ایک روز قبل کیا گیا تھا۔ اسرائیلی فضائی حملے میں غزہ میں ان کے گھر کو نشانہ بنایا گیا۔
فاطمہ کی دستاویزی فلمفاطمہ حسنہ نے غزہ میں جنگ کی تباہی اور انسانی نقصانات کی دستاویزی تصویر کشی کرنے والی فوٹو جرنلسٹ کے طور پر بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی تھی اور ان کو فلم کی ایرانی نژاد فرانسیسی ڈائریکٹر سپیدہ فارسی نے ’روشنی‘ اور ’بہت باصلاحیت‘ قرار دیا تھا۔
دستاویزی فلم کی کہانی حسونہ اور سپیدہ فارسی کے درمیان ہونے والی وڈیو گفتگو کے گرد گھومتی ہے، جس میں ایک نوجوان عورت کی گہری تصویر کشی کی گئی ہے جو امید سے جڑے رہتے ہوئے اپنے وطن کے مٹ جانے کو دستاویز شکل دیتی ہے۔
غزہ کو چھوڑنا نہیں چاہتیرپورٹ کے مطابق فاطمہ حسنہ نے کہا تھا کہ وہ کانز فیسٹول میں شرکت کے لیے پیرس آئیں گی لیکن پھر واپس غزہ لوٹ جائیں گی کیونکہ وہ غزہ کو چھوڑنا نہیں چاہتیں، لیکن اب ان کا پورا خاندان ختم ہو چکا ہے۔
اسرائیل فضائی حملے میں شہید ہونے والوں میں فاطمہ حسونہ کے بہن بھائی بھی شامل ہیں جن میں سےان کی ایک بہن حاملہ تھی۔ فاطمہ حسنہ کی حال ہی میں منگنی ہوئی تھی اور وہ فرانسیسی سفارت خانے کے ذریعے پیرس جانے کے انتظامات کر رہی تھیں۔
بھونڈی اسرائیلی دلیلادھر اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے مذکورہ گھر کو ایک عسکریت پسند کی موجودگی کی اطلاع پر نشانہ بنایا تھا۔ فرانسیسی ادارے ایسوسی ایشن فار دی ڈفیوژن آف انڈیپینڈنٹ سنیما (اے سی آئی ڈی) جو اپنے کانز پروگرام میں فلمیں تیار کرتا ہے نے ایک بیان میں فاطمہ حسنہ کے خاندان سمیت مارے جانے کو خوفناک اقدام قراد دیا ہے۔
اے سی آئی ڈی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فاطمہ حسنہ کی مسکراہٹ اتنی ہی جادوئی تھی جتنی کہ اس کی استقامت، گواہی دینا، غزہ کی تصویر بنانا، بموں، غم اور بھوک کے باوجود کھانا تقسیم کرنا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی شہری بھی غزہ میں جنگ بندی کے حامی، انوکھے طریقے سے احتجاج
جب ہم نے اس کی دستاویزی فلم دیکھی تو لگا کہ اس نوجوان خاتون کی زندگی کی طاقت کسی معجزے سے کم نہیں تھی۔ واضح رہے کہ اے سی آئی ڈی فلمی ہدایت کاروں کی تنظیم ہے جو 1992 سے سنیما میں آزاد فلموں کی تقسیم اور مصنفین اور سامعین کے درمیان مباحثوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیلی حملی غزہ فاظمہ حسنہ فوٹو جرنلسٹ کانز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی حملی فاظمہ حسنہ فوٹو جرنلسٹ کانز دستاویزی فلم اے سی ا ئی ڈی کی دستاویزی فاطمہ حسنہ
پڑھیں:
ایران میں دہشت گردوں کے حملے میں شہادتوں کی اطلاعات
پاسدارانِ انقلاب اسلامی کی مغربی آذربائیجان شہدا بیس کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ کرنل شاکر نے اعلان کیا کہ چند گھنٹے قبل دہشت گرد گروہ کے ارکان نے سردشت کے قریب اغلان گاؤں میں واقع اڈے پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شمال مشرقی ایران میں مسلح افراد نے عدالتی کمپاؤنڈ پر دھاوا بول دیا، جس کے نتیجے میں شہادتوں کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایک حملہ سیستان بلوچستان کے شہر زاہدان میں کیاگیا، حملے میں متعدد افراد کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، اس کے علاوہ ایرانی شہر سردشت میں بھی سیکیورٹی اہلکاروں پر حملے میں ایک اہلکار شہید ہوئے ہیں۔
مہر نیوز کے مطابق ایران کے مغربی آذربائیجان صوبے کے شہر سردشت کے قریب واقع گاؤں اغلان میں پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) کے اڈے پر دہشت گرد حملے میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔ پاسدارانِ انقلاب اسلامی کی مغربی آذربائیجان شہدا بیس کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ کرنل شاکر نے اعلان کیا کہ چند گھنٹے قبل دہشت گرد گروہ کے ارکان نے سردشت کے قریب اغلان گاؤں میں واقع اڈے پر اندھا دھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہو گیا۔