پنجاب میں اسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
راولپنڈی:
پنجاب بھر میں اسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) کی کال پر ہڑتال جاری ہے۔
راولپنڈی کے تین بڑے اسپتالوں میں او پی ڈیز مکمل طور پر بند کر دی گئیں۔ بینظیر بھٹو جنرل اسپتال، ہولی فیملی اسپتال اور راولپنڈی ٹیچنگ اسپتال کی او پی ڈیز میں علاج معالجہ معطل ہونے کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
وائے ڈی اے بینظیر بھٹو جنرل اسپتال کے صدر ڈاکٹر عارف عزیز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں اور حکومت کے اس اقدام کے خلاف پرامن احتجاج جاری رہے گا۔
ڈاکٹر عارف عزیز کے مطابق لاہور میں احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں پر واٹر کینن سے حملہ کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان پرتشدد کارروائیوں کا شکار بننے والے ڈاکٹروں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
وائے ڈی اے کے مطابق فی الحال صرف او پی ڈیز میں ہڑتال کی جا رہی ہے، ایمرجنسی اور ان ڈور سروسز معمول کے مطابق جاری ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق اگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
تنزانیہ کی صدر نے دوسری مدت کیلیے حلف اٹھا لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ بند، احتجاج جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈوڈوما: تنزانیہ کی صدر سامعہ سُلحُو حسن نے دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، تقریب کے موقع پر دارالحکومت ڈوڈوما میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ ملک بھر میں چھٹے روز بھی انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل رہی۔
بین لاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق غیر معمولی طور پر صدارتی تقریب تنزانیہ پیپلز ڈیفنس فورس پریڈ گراؤنڈز میں منعقد کی گئی جو عموماً عوامی اسٹیڈیم میں ہزاروں شہریوں کی موجودگی میں ہوتی ہے تاہم اس بار تقریب عام شہریوں کے لیے بند رکھی گئی اور صرف اعلیٰ سرکاری عہدیداران، سیکیورٹی حکام اور غیر ملکی مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔
صدر سامعہ سُلحُو نے حلف اٹھانے کے فوراً بعد فوجی دستوں کی جانب سے دیے گئے سلامی کے توپوں کے فائر قبول کیے، تقریب کے دوران اور اس سے قبل شہر بھر میں پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات رہی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سامعہ سُلحُو نے گزشتہ جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں 97.66 فیصد ووٹ حاصل کیےیعنی 32.7 ملین میں سے 31.9 ملین ووٹ ان کے حق میں ڈالے گئے، انتخابات میں کئی اہم اپوزیشن رہنماؤں کو انتخاب لڑنے سے روک دیا گیا، جن میں چاڈیما پارٹی کے تونڈو لِسو اور لوہاگا مپینا شامل ہیں۔
تقریب میں متعدد افریقی ممالک کے سربراہان اور نمائندے شریک ہوئے، جن میں صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود، زیمبیا کے صدر ہاکائندے ہچلیما، برونڈی کے صدر ایوریسٹ ندائیشیمیے اور موزمبیق کے صدر ڈینیئل چاپو شامل تھے۔
الیکشن کے بعد ملک بھر میں تشدد، احتجاج اور انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کی رپورٹس سامنے آئی ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق سلامتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے، اپوزیشن جماعت چاڈیما کا کہنا ہے کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد 700 سے زائد ہے۔