راولپنڈی:

پنجاب بھر میں اسپتالوں کی ممکنہ نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) کی کال پر ہڑتال جاری ہے۔ 

راولپنڈی کے تین بڑے اسپتالوں میں او پی ڈیز مکمل طور پر بند کر دی گئیں۔ بینظیر بھٹو جنرل اسپتال، ہولی فیملی اسپتال اور راولپنڈی ٹیچنگ اسپتال کی او پی ڈیز میں علاج معالجہ معطل ہونے کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

وائے ڈی اے بینظیر بھٹو جنرل اسپتال کے صدر ڈاکٹر عارف عزیز کا کہنا ہے کہ اسپتالوں کی نجکاری کسی صورت قبول نہیں اور حکومت کے اس اقدام کے خلاف پرامن احتجاج جاری رہے گا۔

ڈاکٹر عارف عزیز کے مطابق لاہور میں احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں پر واٹر کینن سے حملہ کیا گیا جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان پرتشدد کارروائیوں کا شکار بننے والے ڈاکٹروں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

وائے ڈی اے کے مطابق فی الحال صرف او پی ڈیز میں ہڑتال کی جا رہی ہے، ایمرجنسی اور ان ڈور سروسز معمول کے مطابق جاری ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق اگر مطالبات منظور نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کیا جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

بنوں میں اہم جرگہ منعقد ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ فتنۃ الخوارج کے تدارک کے لیے انتظامیہ کا مکمل ساتھ دیا جائے گا، فتںہ الخوارج کے حامیوں کو وارننگ دی جائے گی وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون کے حوالے کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بنوں پولیس اسٹیشن ڈومیل کے علاقے کم چشمی میں 7 جون کو اہم جرگے کا انعقاد کیا گیا، جرگے میں طاؤس خیل قبیلے کے تقریباً 280 سے 300 مقامی افراد نے شرکت کی۔

جرگے کا مقصد علاقے میں فتنہ الخوارج گروہ کی موجودگی کی اطلاعات پر امن و امان کی صورتحال کو زیرغور لانا تھا۔ جرگے میں ممتاز مقامی رہنماؤں ملک توانی، ملک ناصر اور فرید خان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق جرگے میں اہم نکات پر فیصلہ کیا گیا کہ  "کم چشمی علاقے کی حفاظت کیلئے 30 سے 40 افراد پر مشتمل ایک مقامی کمیٹی بنائی جائے گی" اور کمیٹی کو مقامی انتظامیہ کی جانب سے یقین دہانی کے ساتھ تعاون فراہم کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق جرگہ میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ’’مقامی بزرگ ان گھروں کا دورہ کریں گے جہاں فتنہ الخوراج  گروہوں سے تعلق رکھنے یا ان کے لیے ہمدردی رکھنے والوں کا شبہ ہے‘‘، ایسے افراد کو سختی کے ساتھ خبردار کیا جائے گا کہ وہ باز نہ آئے تو انہیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کیا جائےگا، اگر فتنہ الخوارج  یا ان کے گروہ کو کم چشمی کے علاقے میں دیکھا گیا تو لاؤڈ اسپیکر پر اعلان کیا جائے گا۔

جرگہ نے فیصلہ کیا کہ مقامی افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کی گرفتاری میں اپنا کردار ادا کریں،  مقامی افراد نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ علاقے میں امن قائم رکھنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

مقامی افراد کے مطابق دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، جرگے کا یہ متفقہ لائحہ عمل علاقائی امن کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: گھر میں سوئے 3 افراد کا قتل
  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
  • راولپنڈی: عمران خان نے نماز عید ادا نہیں کی
  • کراچی، سول اسپتال میں کیماڑی پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار
  • ن لیگی رہنماکی طبیعت ناساز ہو گئی ، ڈکٹرز نے کیا کہا ؟جانئے
  • لاہور: سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کی طبیعت اچانک ناساز، اسپتال منتقل