اسلام آباد میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، فتنہ الخوارج کا دہشتگرد بہارہ کہو سے گرفتار، ڈیٹونیٹر، فیوز وائر سمیت بارودی مواد برآمد
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام، فتنہ الخوارج کا دہشتگرد بہارہ کہو سے گرفتار، ڈیٹونیٹر، فیوز وائر سمیت بارودی مواد برآمد WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پولیس کے شعبہ سی ٹی ڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے دہشتگرد کو کیانی روڈ بہارہ کہو سے گرفتار کرلیا، اسلام آباد میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔اسلام آباد پولیس کے شعبہ سی ٹی ڈی نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے اسلام آباد میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا، فتنہ الخوارج کے دہشتگرد کو کیانی روڈ بہارہ کہو سے گرفتار کر لیا۔
مقدمہ سی ٹی ڈی کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔ دہشتگرد سے ڈیٹونیٹر، فیوز وائر سمیت بارودی مواد برآمد کیا گیا۔مقدمے کے متن کے مطابق ملزم نے اہم شخصیات کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سوشل میڈیا پر کالعدم تنظیم کی ویڈیو بنا کر خوف و ہراس پھیلاتا تھا، ملزم سے ویڈیو ریکارڈنگ کے آلات، لیپ ٹاپ، اور موبائل فون بھی برآمد کر لیے گئے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم سے تحقیقات کے دوران مزید انکشافات کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فتنہ الخوارج
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی، بارودی سرنگ کے دھماکے، ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام کاکہناہے کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔