روسی صدر کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین میں ایسٹر کے موقع پر عارضی جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق کریملن نے ہفتے کے روز کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین میں ایسٹر کے موقع پر عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔
کریملن کے مطابق یوکرین میں ہفتہ کی شام سے پیر تک جنگ بندی نافذ رہے گی۔
اس حوالے سے روسی صدر کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ یوکرین روس کی جنگ بندی پر عمل کرے گا، لیکن انہوں نے اپنے فوجیوں سے کہا کہ وہ کسی بھی حملے یا اشتعال انگیزی کے لیے تیار رہیں۔
روسی وزارت دفاع کی جانب سے بھی اپنے کمانڈروں سے کہا گیا کہ وہ جنگی علاقوں میں سیزفائر بندی پر لازمی عمل کریں۔
واضح رہے کہ ایسٹر مسیحی عقائد میں ایک بہت اہم تہوار ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکا کا یوٹرن‘ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے سے انکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-10
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فی الحال یوکرین کو ٹوماہاک میزائل نہیں دیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ فی الحال ایسا کوئی معاہدہ کرنے پر غور نہیں کر رہے، جس کے تحت یوکرین کو روس کے خلاف استعمال کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل حاصل ہو سکیں۔منصوبہ یہ تھا کہ امریکا ٹوماہاک میزائل ناٹو ممالک کو فروخت کرے گا اور وہ ممالک انہیں یوکرین منتقل کر سکیں گے، تاہم ٹرمپ نے اس منصوبے پر ٹھنڈا ردِعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنگ میں شدت نہیں چاہتے۔ انہوں نے ائر فورس ون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا جو اس بات کی نشان دہی کرتا ہے کہ وہ اب بھی اس معاملے میں ہچکچاہٹ کے شکار ہیں۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ میزائل فروخت کے کسی معاہدے پر غور کر رہے ہیں تو ٹرمپ نے جواب دیاکہ فی الحال نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرا خیال بدل بھی سکتا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرمپ اور ناٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے 22 اکتوبر کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران ٹوماہاک میزائل کے منصوبے پر بات چیت کی تھی۔ روٹے نے جمعہ کے روز کہا کہ یہ معاملہ زیرِ غور ہے اور فیصلہ کرنا امریکا کے اختیار میں ہے۔ٹوماہاک میزائل کی مار تقریباً ڈھائی ہزار کلومیٹر تک ہے، جو روس کے اندر گہرائی تک، بشمول ماسکو، ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے کافی ہے۔ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے ان میزائلوں کی فراہمی کی درخواست کی ہے، لیکن کریملن نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دیے جانے کے کسی بھی اقدام کے نتائج اچھے برآمد نہیں ہوں گے۔