15 ارب روپے کا اعلان کر کے کسانوں کا مذاق اڑایا گیا:خالد کھوکھر
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر---فائل فوٹو
صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر نے کہا ہے کہ 15 ارب روپے کا اعلان کر کے کسانوں کا مذاق اڑایا گیا ہے، اس طرح رہا تو اگلے سال گندم کاشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے کہنے پر گندم تو کاشت کرلی، مگر ابھی تک کسی کسان سے ملاقات نہیں کی، اس وقت تک مریم نواز نے کسی کسان زمیندار سے ملاقات نہیں کی۔
ان کا کہنا ہے کہ سلمیٰ بٹ مریم نواز کی ترجمان بنی ہیں، ان کو کسانوں کا کچھ نہیں پتا، کسی ایسے انسان کو لائیں جو کسانوں سے بات تو کرے، جس کو زراعت کا پتا نہیں اس کو منسٹری دے دی ہے۔
صدر پاکستان کسان اتحاد خالد کھوکھر نے کہا ہے کہ کسان کے حالات بہت برے ہیں، حکومت کو 2 روز کا وقت دیتا ہوں۔
خالد کھوکھر نے کہا کہ کسانوں کو ان کے حقوق نہیں مل رہے، گندم کی فصل کا ریٹ کسانوں کو نہیں مل رہا، میں ہاتھ جوڑ کر کہتا ہوں اپنی سبسڈی اور خیرات واپس لے لو، ہمیں اپنی اجرت چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں سے کسانوں کا کھربوں کا نقصان ہوا ہے، اس طرح کے حالات سے کاشتکار خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، کاشت کار ڈر ڈر کر زندگی گزار رہا ہے، کپاس کا کاشت کار رو رہا ہے، حکومت کے کہنے پر کپاس کاشت کی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان کسان خالد کھوکھر کسانوں کا
پڑھیں:
نہری منصوبہ کسان دشمنی ہے، حکومت آئینی حدود سے تجاوز کر رہی ہے، پیپلز پارٹی
پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ کینال مسئلے کو بنیاد بنا کر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔ پیپلز پارٹی کسی فرد کی اتحادی نہیں، بلکہ آئین اور پارلیمانی نظام کی اتحادی ہے۔
پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما ندیم افضل چن اور چوہدری منظور احمد نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سنجیدہ صورتحال سے گزر رہا ہے اور ایسے وقت میں قومی اتحاد کی ضرورت ہے۔ چوہدری منظور احمد نے متنازع نہر منصوبے پر حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ارسا ایکٹ کے مطابق پانی کے تنازعات پر سی سی آئی کا اجلاس بلانا لازم ہے، لیکن موجودہ حکومت کو ایک سال ہوگیا اور کوئی اجلاس نہیں بلایا گیا۔
مزید پڑھیں:کینال منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو بندرگاہیں بھی بند کرسکتے ہیں، سندھ کے وکلا
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کے پاس انتظامی فیصلوں کی منظوری کا کوئی اختیار نہیں، وہ صرف بل اور آرڈیننس پر دستخط کر سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت بتائے کہ نئی نہر کے لیے کون سی موجودہ نہر بند کی جائے گی؟ سندھ کا پانی چھین کر کسی اور کو دینا آئینی اور اخلاقی طور پر درست نہیں۔ آبی ماہرین کے مطابق چولستان میں نہر نکالنا تکنیکی طور پر ناممکن ہے۔
چوہدری منظور نے کہا کہ حکومت کسانوں کے ساتھ زیادتی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قصور میں پہلے ہی 2 نہریں ہیں اور دیگر علاقوں میں بھی صورتحال ملتی جلتی ہے۔ نیا نہری منصوبہ کسان دشمنی کی واضح مثال ہے۔ میں نے وزیر اعظم سے سوال کیا تھا کہ ارسا ایکٹ میں لکھا ہے پانی کے مسئلے پر کوئی ایشو ہوگا تو سی سی آئی بلائی جائے گی، ایک سال ہوگیا ابھی تک کوئی میٹنگ کیوں نہیں بلائی؟
مزید پڑھیں:’وزیراعظم کینالز کے معاملے پر آپ سے ملنا چاہتے ہیں‘، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو کو ٹیلیفون
ان کا کہنا تھا کہ صدر کے پاس 18ویں ترمیم کے بعد کوئی انتظامی امور پر سائن کرنے اور اجازت دینے کا اختیار نہیں، آبی ماہرین کہہ رہے ہیں کہ نہر نکالنا ناممکن ہے، 30 سے 40 فیصد پانی اس سے اڑ جائے گا۔ گرین فارمنگ کریں گے وہاں تو یہ نہر کے پانی سے ہو نہیں سکتی، چولستان کا موسم ایسا ہے کہ چار پانچ دن پانی کھڑا کریں گے تو کائی جم جائے گی، کہتے ہیں سیلاب کا پانی لے کر جائیں گے سیلاب 3 ماہ ہوگا بعد میں کیا کریں گے۔
چودھری منظور نے کہا کہ یہ دنیا کی تاریخ کی پہلی نہر ہے جس میں ریورس انجینئرنگ ہورہی ہے۔ میں نے چیف منسٹر پنجاب سے سوال کیا کہ اگر آپ وہاں پانی دینا چاہ رہی ہیں تو پنجاب کی کونسی نہر بند کریں گی۔ سندھ کا پانی چھین کر کسی اور کو دے دو یہ نہیں ہوسکتا۔ رانا ثنا اللہ نے کل جو بیان دیا ہےاس پر ان کا مشکور ہوں۔ پنجاب حکومت کسانوں کے ساتھ ظلم کرنے جارہی ہے۔
مزید پڑھیں:کینالز تنازع پر ن لیگ پیپلزپارٹی آمنے سامنے، کیا پی ٹی آئی کا پی پی پی سے اتحاد ہو سکتا ہے؟
ندیم افضل چن نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ ضیا الحق کے وارث تو ہو سکتے ہیں، پنجاب کے نہیں۔ جو اپنے گھر کے برتن بیچ دے، وہ وارث نہیں ہوتا۔ ان لوگوں نے پنجاب کی اربوں کی زمینیں بیچ دیں اور آج خود کو پنجاب کا وارث کہتے ہیں۔ یہ لوگ صرف دکھاوا کر رہے ہیں، اور نہروں کا نیا ڈرامہ رچا رہے ہیں۔ ہم نظام کو چلانا چاہتے ہیں، ملک سے کھلواڑ نہیں کرنا چاہتے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ کینال کے مسئلے کو بنیاد بنا کر صوبوں کو آپس میں نہ لڑائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کسی فرد کی اتحادی نہیں، بلکہ آئین اور پارلیمانی نظام کی اتحادی ہے۔ آج کل شر زدہ نیوز کانفرنسز ہو رہی ہیں، اس کا جواب دیں گے۔
مزید پڑھیں:دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر غلط فہمیاں دور کی جائیں گی، اسحاق ڈار
ندیم افضل چن نے مطالبہ کیا کہ نگران حکومت کے دور میں گندم کی درآمد کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، اور ساتھ ہی پوچھا کہ پنجاب میں محکمہ آبپاشی کے ریسٹ ہاؤس کس نے فروخت کیے؟ پیپلز پارٹی نے کبھی ملک نہیں بیچا، بلکہ ہمیشہ اسے بچایا ہے۔ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور کسانوں کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے۔
ندیم افضل چن نے بھارت کے علاقے اننت ناگ میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملے پر افسوس کا اظہار اور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم خود دہشتگردی کا شکار رہے ہیں، اس لیے دنیا کے کسی بھی کونے میں دہشتگردی ہو، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اننت ناگ پنجاب حکومت پیپلز پارٹی چودھری منظور چولستان سندھ کینال ندیم افضل چن نہری منصوبہ