سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں آئیں۔ وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بات پاکستان سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات میں کی۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات
ڈپلومیٹک انکلیو سعودی سفارتخانے آمد پر سعودی عرب کے سفیر نے وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا
باہمی دلچسپی کے امور۔ دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال pic.
— Ministry of Interior GoP (@MOIofficialGoP) April 20, 2025
وزیر داخلہ کی سفارتخانے آمد پر سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ان کا استقبال کیا۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور باہمی تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا حج ویزا کے بغیر مکہ شہر میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ
اس موقع پر وزیر داخلہ نے نقوی نے معاشی و سماجی شعبوں میں پاکستان کا ساتھ دینے پر سعودی حکومت اور سفیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک گلف تعاون کونسل انسداد منشیات کانفرنس میں سعودی وفد کی شرکت پر مشکور ہیں۔
#اسلام_آباد| إستقبل سعادة سفير #خادم_الحرمين_الشريفين لدى #باكستان الأستاذ/ نواف المالكي معالي وزير الداخلية ومكافحة المخدرات السيد/ سيد محسن رضا نقوي، حيثُ جرى خلال اللقاء تبادل الأحاديث الودية وبحث المواضيع ذات الاهتمام المشترك. pic.twitter.com/NFG4CbzS5d
— السفارة في باكستان – سعودی سفارت خانہ (@KSAembassyPK) April 18, 2025
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ انسداد منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سعودی عرب کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔ محسن نقوی نے کہا کہ سعودی شہریوں کے لیے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں آئیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاک سعودی تعلقات میں مزید بہتری اور اضافہ ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر طلحہ
انہوں نے کہا کہ بے گناہ خاندان کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے سعودی عرب نے بہت ساتھ دیا، سعودی حکومت کے تعاون کی بدولت ہی خاندان کے 5 افراد کو رہائی ملی اور وطن واپس آئے۔
بھکاری مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا
محسن نے کہا کہ بھکاری مافیا کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔ بھکاریوں اور غیر قانونی امیگریشن روکنے کے لیے پاسپورٹ کے حصول کے لیے نئی شرائط عائد کی جارہی ہیں۔
اس موقع پر سعودی عرب کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں، مزید فروغ دینا چاہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی سفارتخانہ سعودی عرب محسن نقوی نواف بن سعید احمد المالکی وزیرداخلہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی سفارتخانہ محسن نقوی نواف بن سعید احمد المالکی وزیرداخلہ سعودی عرب کے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا، حج آپریٹرز کے نمائندے قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں حج آپریٹرز کے نمائندے نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا، ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں بھی نہیں لینے دیں، ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں تھے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی، تقریباً سوا مہینہ 50 ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا، ڈیڈ لائن مکمل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئيں، سعودی معاہدےمیں لکھا ہے اگر 14 فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو پھر جہاں جگہ ملے گی وہ دیں گے۔
کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے کہاکہ ڈی جی حج کو آن لائن لے لیں پوچھیں کس نے پیسے غلط اکاؤنٹ میں منتقل کیے، سعودی حکومت کا خط آیا ہے کہ اب67 ہزار عازمین حج کا مزید کوٹہ نہیں رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں
ڈی جی حج نے کہا کہ 14 فروری تک 600 ملین ریال نجی اسکیم نے دینے تھے جو نہیں دیے، جو ڈیجیٹل والٹ میں پیسہ آیا ہے وہ تو واپس ہو جائے گا، جو پیسہ عمارت وغیرہ بسوں کے کرایوں کا گیا وہ واپس آئے گا یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اب اس معاملہ کا حل ضروری ہے، ایک دو روز میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوجائے تو مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، پہلے مسئلہ حل کرنا ضروری ہے پھر ذمہ دارروں کا تعین کرلیں، اب رہ جانے والے عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکا ہے۔