کراچی میں فائرنگ کے 8 واقعات، دو بچوں سمیت 9 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اورنگی ٹاؤن خیرآباد میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے کاشف نامی شہری زخمی ہو گیا، سرجانی یوسف گوٹھ میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے عبدالرحیم زخمی ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ شہرِ قائد ایک بار پھر فائرنگ کے پے در پے واقعات سے لرز اٹھا۔ مختلف علاقوں میں پیش آنے والے آٹھ علیحدہ علیحدہ فائرنگ کے واقعات میں دو بچوں سمیت کم از کم 9 افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس اور ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا، جبکہ واقعات کی نوعیت مختلف بتائی جا رہی ہے۔ ناظم آباد مجاہد کالونی میں شادی کی تقریب کے دوران کی جانے والی فائرنگ سے 13 سالہ سمیع اللہ اور 14 سالہ علی عباس زخمی ہو گئے، بنارس فرنٹیئر کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے اختر حسین زخمی ہوا۔
 
 اورنگی ٹاؤن خیرآباد میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران فائرنگ سے کاشف نامی شہری زخمی ہو گیا، سرجانی یوسف گوٹھ میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے عبدالرحیم زخمی ہوا۔ بلدیہ مواچھ گوٹھ میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے علی رضا زخمی ہوا، اورنگی ٹاؤن بلوچ گوٹھ کے قریب فائرنگ سے نیاز نامی شہری زخمی ہوا، نارتھ ناظم آباد بلاک ایچ میں فائرنگ سے بروچہ نامی شخص زخمی ہوا، جبکہ گولیمار پیتل گلی میں جھگڑے کے دوران فائرنگ سے فہد نامی نوجوان کو گولی لگی۔ پولیس حکام کے مطابق تمام واقعات کی نوعیت مختلف ہے۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے دوران فائرنگ سے زخمی ہوا زخمی ہو
پڑھیں:
اٹلی: برفانی تودے کی زد میں آکر جرمن کوہ پیماؤں سمیت پانچ افراد ہلاک، دو زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روم: اٹلی کے شمالی صوبے کے پہاڑی سلسلے میں جرمن کوہ پیماؤں کے دو مختلف گروپ برفانی تودے کی زد میں آگئے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثہ تقریباً 3,200 سے 3,500 میٹر کی بلندی پر اُس وقت پیش آیا جب جرمن کوہ پیما ایک مشکل اور برف سے ڈھکے راستے پر چوٹی کی جانب بڑھ رہے تھے، اچانک گرنے والے برفانی تودے نے پہلے گروپ کے تین کوہ پیماؤں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، جو گہری کھائی میں گرنے سے موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
بعد ازاں دوسرے گروپ کے دو افراد، جن میں ایک والد اور اُس کی 17 سالہ بیٹی شامل تھے، تقریباً 200 میٹر نیچے پھسلنے یا بہہ جانے کے بعد مردہ حالت میں پائے گئے۔
ریسکیو ٹیموں، کیمپ اسٹاف اور ہیلی کاپٹر کے عملے نے فوری امدادی کارروائی شروع کی، تاہم خراب موسم، برف باری اور دشوار گزار بلندی کے باعث کارروائی میں کافی تاخیر ہوئی، اس دوران دو کوہ پیماؤں کو زندہ نکال لیا گیا، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق حادثہ ایسے وقت میں پیش آیا جب علاقے میں تازہ برف باری کے باعث زمین ناہموار اور غیر مستحکم ہوچکی تھی۔ ممکنہ طور پر درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی اور موسمی عدم توازن نے برفانی تودہ گرنے میں کردار ادا کیا۔
اعداد و شمار کے مطابق اٹلی سمیت یورپ کے دیگر پہاڑی ممالک میں ہر سال اوسطاً 20 سے 22 افراد برفانی تودوں یا اسکی ماؤنٹیننگ حادثات میں جان کی بازی ہار جاتے ہیں، اٹلی میں آف پِسٹ (off-piste) یا خطرناک ڈھلوانی راستوں پر ہونے والی اموات کی اوسط 21.6 فی سال ریکارڈ کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ 2025 کی گرمیوں میں اٹلی کے پہاڑی علاقوں میں ہائیکرز اور سیاحوں کی اموات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس پر ماہرین نے موسم کی غیر متوقع تبدیلیوں اور گلوبل وارمنگ کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔