صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے بڑا ریلیف پیکیج لانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک:وفاقی حکومت نے صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے بڑا ریلیف پیکیج لانے کا فیصلہ کرلیا۔
معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر کااس حوالے سے کہنا ہے کہ صنعتوں کے ٹیکس ریٹ میں کمی لائی جائے گی،حکومت صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے بڑا ریلیف پیکیج لارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت صنعتوں کی بحالی پر کام کررہی ہے، صنعتوں کے ٹیکس ریٹ میں کمی لائی جائے گی، صنعتی شعبے کو پیکیج بجٹ سے پہلے دیں گے، چاہتے ہیں انڈسٹریل سیکٹر بحال ہواور زرمبادلہ ملک میں آئے۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
ہارون اختر نے پاکستان اسٹیل ملز کے مستقبل کے بارے میں بتایا کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے دو آپشن پر کام جاری ہے۔
.
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صنعتی شعبے کی بحالی
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔