Express News:
2025-06-11@23:15:10 GMT

سائنسدانوں کا ایک نیا رنگ دریافت کرنے کا دعویٰ

اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT

سائنس دانوں نے ایک نیا رنگ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو اس سے قبل کسی انسان نے نہیں دیکھا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق محققین نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ریٹینا میں مخصوص خلیات متحرک کرکے نیلے اور سبز رنگ کا مشاہدہ کیا جسے سائنس دانوں نے ’اولو‘ کا نام دیا جب کہ کچھ ماہرین کا کہنا تھا کہ نئے رنگ کی موجودگی پر مزید بحث ہو سکتی ہے۔

یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے پروفیسر اور سائنسی جریدے میں شائع اس تحقیق کے شریک مصنف نے پیش رفت کو ’قابل ذکر‘ قرار دیا اور اس خیال کا اظہار کیا کہ نتائج کی بنیاد پر ممکنہ طور پر کلر بلائنڈنس پر مزید تحقیق کی جاسکتی ہے۔

نئے رنگ کی دریافت کے تجربے میں حصہ لینے والے 5 افراد میں شامل پروفیسر این جی نے  کہا کہ ’اولو کسی بھی رنگ سے زیادہ بھرا ہوا ہے جسے آپ حقیقی دنیا میں دیکھ سکتے ہیں‘۔

ٹیم کے تجربے کے دوران محققین نے ہر شرکا کی ایک آنکھ کی پتلی میں لیزر بیم چمکائی، اس مطالعے میں 5 افراد شامل تھے جن میں سے چار مرد اور ایک خاتون تھیں۔

تحقیقی مقالے کے مطابق شرکا نے نئے رنگ کو او زیڈ نامی ڈیوائس میں دیکھا جو شیشے، لیزر اور آپٹیکل ڈیوائسز پر مشتمل ہے، اس سے قبل اس آلے کو یو سی برکلے اور واشنگٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ڈیزائن کیا اور اس مطالعہ میں استعمال کے لیے اسے اپ ڈیٹ کیا گیا۔

ریٹینا آنکھ کے پیچھے ٹشو کی ایک ہلکی حساس پرت ہے جو بصری معلومات کو وصول اور پروسیس کرتی ہے، یہ روشنی کو برقی سگنل میں تبدیل کرتی ہے ، جو پھر بصری اعصاب کے ذریعے دماغ میں منتقل ہوتی ہے ، جس سے ہمیں دیکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔

ریٹینا کون خلیات پر مشتمل ہوتا ہے، یہ خلیات رنگ کو سمجھنے کا کام کرتے ہیں، آنکھ میں 3 اقسام ایس ، ایل اور ایم کے کون خلیات ہوتے ہیں، اور ہر ایک بالترتیب نیلے ، سرخ اور سبز کے مختلف ویو لینتھ کے لیے حساس ہوتا ہے۔

تحقیقی مقالے کے مطابق نارمل ویژن میں کوئی بھی روشنی جو ایم کون سیل کو متحرک کرتی ہے اسے اس کے پڑوسی ایل اور / یا ایس کونز کو بھی متحرک کرنا چاہیے کیونکہ اس کا فنکشن ان کے ساتھ مل جاتا ہے۔

تاہم اس تحقیق میں بی بی سی نے اخبار کے حوالے سے بتایا  کہ لیزر نے صرف ایم کونز کو متحرک کیا جو اصولی طور پر دماغ کو رنگین سگنل بھیجے گا جو قدرتی بصارت میں کبھی نہیں ہوتا، اس کا مطلب ہے ’اولو‘ کو حقیقی دنیا میں کسی شخص کی ننگی آنکھوں سے مخصوص محرک کی مدد کے بغیر نہیں دیکھا جاسکتا۔

تجربے کے دوران دیکھے گئے رنگ کی تصدیق کرنے کے لیے ہرفرد نے کنٹرول ایبل کلر ڈائل کو ایڈجسٹ کیا اور ’اولو‘ کا مشاہدہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب امریکا کا ہدف نہیں رہا، سفیرکا دعویٰ

تل ابیب: اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر نے دعویٰ کیا ہےکہ امریکا نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا ہدف ترک کر دیا  ۔
امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل میں امریکا کے سفیر مائیک ہکابی نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آزاد فلسطینی ریاست اب امریکی پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ فلسطینی ریاست کسی مسلم ملک کے اندر تشکیل دی جاسکتی ہے، مسلم ممالک کو مستقبل کی فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے اپنی زمین دینی چاہیے۔
ایک اور انٹرویو میں مائیک ہکابی نے کہا کہ مسلم ممالک کے پاس اسرائیل کے مقابلے میں 644 گنا زیادہ زمین ہے، اس لیے انہیں اپنی زمین دینی چاہیے، یہ ضروری نہیں کہ فلسطینی ریاست اسی زمین پر قائم ہو جہاں اسرائیل موجود ہے۔
مائیک ہکابی نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد اقدامات کے خلاف اسرائیلی وزیروں پر پابندیاں لگانے پر امریکی اتحادیوں برطانیہ اور آسٹریلیا پر بھی سخت تنقید کی۔
دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی سفیر کے بیان پر کہا ہےکہ یہ امریکی سفیر کی ذاتی رائے ہے، جب کہ وائٹ ہاؤس نے دو ریاستی حل کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک سابقہ بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے امریکا کے غزہ پر قبضے کی تجویز پیش کی تھی۔ اس تجویز کی عالمی سطح پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت مذمت کی تھی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • نایاب ڈی این اے کا حامل 6000 برس پرانا انسانی ڈھانچہ دریافت
  • آزاد فلسطینی ریاست کا قیام اب امریکا کا ہدف نہیں رہا، سفیرکا دعویٰ
  • احسن اقبال کا ہرجانہ دعویٰ، مراد سعید کے وکلاء غیر حاضر، عدالت کا نئی تاریخ کا حکم
  • اہرام مصر کے نیچے ایک اور خفیہ شہر دریافت
  • غزہ میں متحرک ابو شباب گینگ کو کس کی حمایت و مدد حاصل ہے؟
  • جب بھی کھانا کھانے بیٹھیں، پہلے یہ کام کرلیں، وزن کم ہوجائے گا
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کا دعویٰ
  • اسرائیل کا حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی لاش ملنے کا دعویٰ
  • اب ہم وفاق کوبھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ کے پی کا دعویٰ
  • ہم وفاق کو بھی قرضہ دے سکتے ہیں: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا