ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جولائی 2024 تا مارچ 2025 ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات اس وقت 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چین کا بڑا گروپ پاکستان میں 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ٹیکسٹائل پارکس قائم کرے گا، عطا تارڑ
انہوں نے کہا ہے کہ مارچ 2025 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے 6.                
      
				
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے تعاون اور انتھک محنت کی بدولت ممکن ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترقی کے سفر میں مزید تیزی کے لیے حکومتی ٹیم دن رات محنت کر رہی ہے، ہم نجی شعبے کو کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں تاکہ ملکی برآمدات میں مستقل اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Textile برآمدات تجارت ٹیکسٹائل درآمدات وزیراعظمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برا مدات ٹیکسٹائل درآمدات برآمدات میں
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔