وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جولائی 2024 تا مارچ 2025 ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیر مقدم کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات اس وقت 13.613 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر ہیں جو کہ انتہائی خوش آئند ہے۔

یہ بھی پڑھیے: چین کا بڑا گروپ پاکستان میں 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ٹیکسٹائل پارکس قائم کرے گا، عطا تارڑ

انہوں نے کہا ہے کہ مارچ 2025 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں گزشتہ ماہ کے مقابلے 6.

27 فیصد اضافہ پاکستانی معیشت کی ترقی اور حکومتی پالیسیوں کی درست سمت کا مظہر ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے تعاون اور انتھک محنت کی بدولت ممکن ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ترقی کے سفر میں مزید تیزی کے لیے حکومتی ٹیم دن رات محنت کر رہی ہے، ہم نجی شعبے کو کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں تاکہ ملکی برآمدات میں مستقل اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

Textile برآمدات تجارت ٹیکسٹائل درآمدات وزیراعظم

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برا مدات ٹیکسٹائل درآمدات برآمدات میں

پڑھیں:

 آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-06-15

 

کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا کی قومی موسمیاتی خطرات کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کی سطح بلند ہونے اور سیلاب سے 2050 ء تک آسٹریلیا کے 15 لاکھ شہری متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک رواں ہفتے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف جاری کرنے والا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بڑھتا درجہ حرارت آسٹریلیا کی 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد آبادی پر مسلسل اور باہم جڑے ہوئے اثرات مرتب کرے گا۔ آسٹریلوی وزیر کرس باؤون نے کہا کہ ہم اب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دیکھ رہے ہیں۔  یہ کوئی پیش گوئی یا تخمینہ نہیں رہا، یہ ایک زندہ حقیقت ہے اور اب اس کے اثرات سے بچنا ممکن نہیں رہا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ 2050 ء تک ساحلی علاقوں میں مقیم 15 لاکھ افراد براہ راست خطرے سے دوچار ہوں گے جبکہ 2090 ء تک یہ تعداد بڑھ کر 30 لاکھ ہو سکتی ہے۔ آسٹریلیا میں جائداد کی مالیت کو 2050 ء تک 611 ارب آسٹریلوی ڈالر (406 ارب امریکی ڈالر) کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جو 2090 ء تک 770 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے۔مزید یہ کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوا تو صرف سڈنی میں گرمی سے اموات کی شرح میں 400 فیصد سے زائد اضافہ ہو سکتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے فوسل فیول برآمد کنندگان میں شمار ہونے والے آسٹریلیا پر طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے موسمیاتی اقدامات کو سیاسی اور معاشی بوجھ سمجھا تاہم بائیں بازو کی لیبر حکومت نے حالیہ برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر توجہ دی ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو اس وقت سامنے آئی جب آسٹریلیا اپنے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف پیرس معاہدے کے تحت پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ اہداف پہلے سے زیادہ بلند ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • 10 ارب ہرجانے کا کیس، شہباز شریف پر بانی کے وکیل کی جرح مکمل
  • سونے کی قیمت 3 لاکھ 90 ہزار روپے کی سطح سے بھی اوپر چلی گئی
  • وزیراعظم کی   آج سعودی ولی عہدسے اہم ملاقات طے
  • سونا عوام کی پہنچ سے مزید دور، قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • وزیراعظم شہباز شریف کی امیرِ قطر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  •  آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
  • وزیراعظم شہباز شریف کی دوحہ میں سعودی ولی عہد سے ملاقات
  • پاکستان سعودی عرب کا ہر سطح پر بھرپور دے گا: وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد کو یقین دہانی
  • شہباز شریف حکومت نے صرف 16 ماہ میں 13 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ کر کے قرضوں میں اضافے کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے