امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
غزہ کے شہری دفاع نے 15 امدادی کارکنوں کی شہادت پر اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غزہ کے شہری دفاع نے ان تحقیقات کو مسترد کیا ہے جن میں اسرائیلی فوج نے پیشہ ورانہ غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان
سول ڈیفنس کے ایک اہلکار نے کہاکہ شہید ہونے والے ایک کارکن کے موبائل سے ملنے والی ویڈیو اسرائیل کے بیانیے کو جھوٹا ثابت کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے، امدادی کارکنوں کی شہادت کے ثبوتوں سے واضح ہورہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے انہیں جان بوجھ کر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔
فلسطین ہلال احمر نے کہاکہ اسرائیلی فوج کی رپورٹ جھوٹ سے بھری ہوئی ہے، اور یہ فلسطینیوں کے قتل کو جائز قرار دیتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ میں 15 امدادی کارکنوں کو شہید کردیا گیا تھا، جن کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں غزہ: اسرائیلی فوج کی فلسطینی طبی کارکنوں کو قتل کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
امدادی کارکنوں کی شہادت کی ویڈیو سامنے آنے پر اسرائیلی فوج نے تحقیقات کا اعلان کیا تھا، اور گزشتہ روز بتایا کہ پیشہ ورانہ غفلت پر ایک فوجی آفیسر کو برطرف کیا گیا، جبکہ دوسرے کی سرزنش کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی فوج کی تحقیقات امدادی کارکن شہری دفاع عالمی قوانین غزہ فلسطین وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کی تحقیقات امدادی کارکن شہری دفاع عالمی قوانین فلسطین وی نیوز امدادی کارکنوں کی شہادت اسرائیلی فوج کی شہری دفاع
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات پر بھارت کی پریشانی بڑھنے لگی ہے: وزیر دفاع
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشتگردوں کا جلسہ ہو رہا ہے، جو خود افغانستان کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے عمل کا کریڈٹ ترکیہ اور قطر کو جاتا ہے، اور اگر یہ مذاکرات کامیاب ہوئے تو بھارت کے لیے یہ ایک بڑی مایوسی ہوگی کیونکہ بھارت کا کابل میں بیٹھے لوگوں کے ساتھ گہرا تعلق اور مفاہمت ہے۔
خواجہ آصف نےنجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشتگردوں کو ایکسپورٹ نہیں کرتا، بلکہ ان سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 6 نومبر کو مذاکرات سے متعلق مزید تفصیلات طے ہوں گی، اور پاکستان امید رکھتا ہے کہ اس عمل سے خطے میں امن و استحکام آئے گا۔
غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری
دوسری جانب پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں اور دیگر غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔ راولپنڈی میں اٹھارہ مالک مکانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے افغان شہریوں کو کرائے پر مکانات دے رکھے تھے، جب کہ دو سو سولہ افغان باشندوں کو تحویل میں لے کر ہولڈنگ سینٹر منتقل کردیا گیا ہے۔ لاہور کے علاقے رائے ونڈ میں بھی ایک مالک مکان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
پنجاب پولیس کے مطابق صوبے بھر میں اعلانات کیے جا رہے ہیں کہ کوئی بھی شہری غیر قانونی مقیم افغان یا دیگر غیر ملکی کو مکان یا دکان کرائے پر نہ دے۔ پولیس نے خبردار کیا ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
چمن اور طورخم کے راستے افغان مہاجرین کی وطن واپسی بھی جاری ہے۔ حکام کے مطابق اب تک پندرہ لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد افغان باشندے اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سرحدیں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھولی گئی ہیں تاکہ وہاں پھنسے افغان شہری باحفاظت اپنے وطن جا سکیں۔