نیو جرسی جنگلات میں خوفناک آتشزدگی، بجلی غائب، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
امریکی ریاست نیو جرسی کے جنگلات میں آگ لگ گئی جس کے باعث ہزاروں باشندے نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاس اینجلس آتشزدگی کے پیچھے قدرتی عوامل یا انسانی ہاتھ؟
نیو جرسی فاریسٹ فائر سروس کے مطابق اوشین کاؤنٹی میں گرین ووڈ فاریسٹ وائلڈ لائف مینجمنٹ ایریا میں آگ بھڑک اٹھی تھی اور مشرقی ساحل کے ساتھ جنگل کی آگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ رات کو یہ تقریباً 8,500 ایکڑ تک بڑھ گیا تھا جس کے صرف 10 فیصد پر ہی قابو پایا جاسکا ہے۔ ان کے مطابق اوشن اور لیسی ٹاؤن شپ میں تقریباً 3,000 رہائشیوں کو نکال لیا گیا ہے اور آگ سے لگ بھگ 1،320 عمارتوں کو خطرہ لاحق ہے۔
مزید پڑھیے: 2 گھنٹوں میں زلزلے کے 160 جھٹکے، آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری
آگ کی وجہ سے کئی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں جن میں لیسی ٹاؤن شپ میں روٹ 9 بھی شامل ہے۔ اوشین کاؤنٹی میں 25,000 سے زیادہ صارفین بدھ کے اوائل میں بجلی کے بغیر تھے۔
جرسی سینٹرل پاور اینڈ لائٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں کے 25 ہزارسے زیارہ افراد بجلی کی فراہمی سے محروم ہوچکے ہیں کیوں کہ فاریسٹ فائر سروس کی درخواست پر علاقے کی بجلی کی تمام لائنوں کو بند کردیا گیا ہے۔
لہٰذا اویسٹر کریک سب اسٹیشن کے اندر اور باہر تمام پاور لائنوں کو غیر فعال کرنے کے لیے تقریباً 25,000 صارفین کی بجلی کاٹ دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: لاس اینجلس آتشزدگی: فائر فائٹرز کی طلب اور معاوضوں میں ہوشربا اضافہ
نیو جرسی فاریسٹ فائر سروس کی ویب سائٹ کے مطابق جنگلات میں ہر سال اوسطاً ڈیڑھ ہزار مرتبہ آگ لگتی ہے جو 7 ہزار ایکڑ رقبے کو نقصان پہنچاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
نیو جرسی نیو جرسی جنگلات میں آتشزدگی نیوجرسی جنگلات میں آگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: نیو جرسی نیوجرسی جنگلات میں ا گ جنگلات میں نیو جرسی ا تشزدگی کے مطابق
پڑھیں:
پنجاب میں زور ٹوٹ گیا،سکھر بیراج میں اونچے درجے کا سیلاب،نقل مکانی،فصلیں تباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-15
لاہور/اسلام آباد/کراچی/سیہون (نمائندگان جسارت +اسٹاف رپورٹر) پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔لوگ بڑی تعداد میں نقل مکانی کررہے ہیں جب کہ سیلاب سے کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔سکھر بیراج پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کشمور اور شکار پور کے کچے کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔دریائے سندھ میں گڈو سے آنے والا پانی کا ریلا سکھر بیراج پہنچ گیا جس کے باعث بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب اور شدید طغیانی دیکھی جارہی ہے۔آبی ریلے سے کشمور اور شکار پور کے کچے کے علاقے متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ کپاس اور دیگر فصلیں بھی ڈوب گئی ہیں جب کہ سیلاب خیرپور میں بچاؤ بند وں سے بھی ٹکرا گیا۔سکھر میں دریائے سندھ کے بیچ میں قائم سادھو بیلہ مندر یاتریوں کے لیے بند کردیا گیا ہے ، مندر کی سیڑھیاں اورکشتیوں کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم بھی پانی میں ڈوب گیا ہے۔اس کے علاوہ لاڑکانہ موریالوپ بند پر بھی پانی کا بہاؤ بڑھنے سے کچے کے مزید دیہات زیر آب آگئے جس کے باعث متاثرہ دیہات کی مجموعی تعداد 30ہوگئی ہے تاہم متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے سے انکار کردیا ہے جب کہ لاڑکانہ سیہون بچاؤ بند پر کچے کے مکینوں میں ملیریا اور جلدی امراض بھی پھیل رہے ہیں۔وفاقی وزیر معین وٹو کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے جب کہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔وفاقی وزیر نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جب کہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھر چکا اور مزید 4.30 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر ملک بھر میں جانی و مالی نقصانات سمیت ، فصلوں اور لائیو سٹاک کے خسارہ کے تخمینہ پر جائزہ اجلاس ہوا۔شہباز شریف نے ہدایت کی کہ تمام صوبے اور متعلقہ ادارے ملک میں سیلابی صورتحال اور حالیہ بارشوں کے پیش نظر نقصانات کا تفصیلی تخمینہ لگائیں تاکہ بحالی کے لیے واضح اور موثر لائحہ عمل اختیار کیا جاسکے۔انہوں نے ہدایت کی کہ وفاقی اور بین الصوبائی ادارے نقصانات کے تخمینے میں ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ بارشوں اور حالیہ سیلاب کی نقصانات کے جائزہ میں جانی و مالی نقصان کے علاوہ فصلوں کی تباہ کاری اور مال مویشی کے نقصانات کو بھی شمار کیا جائے، سپارکو سے سیٹلائٹ اسسمنٹ میں مدد لی جائے۔