بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کونسل کا اجلاس کل طلب کرلیا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کونسل اجلاس میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ دوسری جانب نائب وزیراعظم نے بھی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد بھر پور جواب دیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کونسل کا اجلاس کل طلب کرلیا۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم محمد شہباز شریف کریں گے، اعلیٰ و عسکری قیادت اجلاس میں شرکت کرے گی۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کونسل اجلاس میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ دوسری جانب نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بھی قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اجلاس میں بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد بھر پور جواب دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کونسل جواب دیا جائے گا اقدامات کے کے بعد
پڑھیں:
خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
لاہور: مسلم لیگ( ن ) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافہ ناقابل فہم اقدام ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ اس سے قبل اراکین اسمبلی کی تنخواہیں بھی یکدم کئی گنا بڑھائی گئیں جو غیر مناسب ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے زور دیا کہ تنخواہوں میں اضافے کے لیے ایک شفاف طریقہ کار ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے پاس اپنی یا کسی مخصوص طبقے کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ تنخواہوں میں اضافہ ہر طبقے کے لیے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے اور اسے سالانہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے منسلک کیا جانا چاہیے۔
Post Views: 1