بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
نئی دہلی بھارتی وزارتِ خارجہ نے پہلگام دہشت گرد حملے کے بعد کشیدہ حالات کے پیشِ نظر اپنے شہریوں کو پاکستان کے سفر سے گریز کی ہدایت جاری کردی جب کہ وہاں موجود بھارتیوں کو فوری وطن واپسی کی تلقین کی گئی ہے۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ بھارتی شہری پاکستان کا سفر نہ کریں اور جو پہلے سے وہاں موجود ہیں وہ جلد از جلد واپس آ جائیں۔
بھارتی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے تمام جاری کردہ ویزے بھی فوری طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔ وزارتِ خارجہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق میڈیکل ویزے 29 اپریل تک مؤثر رہیں گے جبکہ باقی تمام ویزے 27 اپریل سے منسوخ سمجھے جائیں گے۔ بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو کہا گیا ہے کہ وہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے پہلے ملک چھوڑ دیں۔
خیال رہے کہ پہلگام میں منگل کے روز ایک حملے میں انڈیا کے 26 شہری ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے اپنی سابقہ روش کو برقرار رکھتے ہوئے بنا ثبوت اس کا الزام پاکستان پر دھرنا شروع کردیا۔ بھارتی حکومت نے کوئی ثبوت فراہم کیے بغیر ہی پاکستان کے ساتھ یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا۔اٹاری واہگہ بارڈر بند کردیا اور پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ جواب میں پاکستان نے بھی بھارتی شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ پاکستان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ سندھ طاس آبی معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کو بھارت یکطرفہ طور پر ختم نہیں کرسکتا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بھارتی حکومت نے شہریوں کو
پڑھیں:
نادرا کا معمر شہریوں کے لیے فیس ریکگنیشن سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ
ویب ڈیسک :نادرا کے ترجمان شباہت علی نے کہا ہے کہ بزرگ شہریوں کو فنگر پرنٹس کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے نادرا اب ان کے لیے فیس ریکگنیشن کا جدید نظام متعارف کروا رہا ہے۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ بڑی عمر کے افراد کے فنگر پرنٹس کے مسائل حل کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی پر مبنی فیس ریکگنیشن کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے، جو آئندہ دنوں میں فعال کر دیا جائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
شناخت ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور بچے کی پیدائش کے وقت اس کی رجسٹریشن نہ کروانا، اس کے حق سے محرومی کے مترادف ہے۔ اس ان کے مطابق نادرا کی پالیسی کے تحت 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے جووینائل کارڈ جاری کیا جاتا ہے، جس کی معیاد 18 سال تک ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ بچوں کے شناختی کارڈ کے لیے والدین میں سے کسی ایک کا شناختی کارڈ لازمی ہے۔ اگر والدین میں سے کوئی ایک کسی وجہ سے موجود نہ ہو تب بھی دوسرے والد یا والدہ کے شناختی کارڈ کی بنیاد پر بچے کا شناختی کارڈ جاری کیا جا سکتا ہے۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ
شباہت علی نے بتایا کہ کراچی کے نادرا سینٹرز میں اس وقت مجموعی طور پر 359 کاؤنٹرز موجود ہیں، جنہیں مزید بڑھانے کی منصوبہ بندی جاری ہے تاکہ شہریوں کو بآسانی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ترجمان نادرا نے یہ بھی کہا کہ نکاح اور طلاق جیسے معاملات میں بھی نادرا کے ریکارڈ کے لیے ضروری دستاویزات درکار ہوتی ہیں۔ ان کے مطابق طلاق کی صورت میں یونین کونسل سے جاری کردہ سرٹیفکیٹ فراہم کرنا لازمی ہے تاکہ ریکارڈ درست اور مکمل رکھا جا سکے۔
لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد
شباہت علی کا کہنا تھا کہ نادرا شہریوں کی سہولت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہے اور آنے والے دنوں میں مزید جدید سہولیات متعارف کروائی جائیں گی تاکہ عوامی مسائل کم سے کم ہوں۔