حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن پی آئی کی نجکاری کیلئے کوششیں تیز کر تے ہوئے اشتہار جاری کردیا۔وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے اشتہار جاری کرتے ہوئے بولیاں طلب کرلیں، اظہار دلچسپی کی درخواستیں آج طلب کی جائیں گی۔نجکاری کمیشن کے مطابق نجکاری میں دلچسپی کی درخواستیں 3 جون تک جمع کرائی جاسکتی ہیں، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پی آئی اے کے 51 سے 100 فیصد تک شیئرز فروخت کرنا چاہتی ہے، پی آئی اے ایک ہفتے میں 268 پروازیں آپریٹ کرتی ہے، جبکہ نجکاری کے نتیجے میں مینجمنٹ کنٹرول بھی نجی شعبے کو منتقل کیا جائے گا۔نجکاری کمیشن کے مطابق حکومت پاکستان پی آئی اے میں اکثریتی شیئر ہولڈر ہے، جبکہ پی آئی اے کا منافع بخش روٹس پر کامیاب آپریشن جاری ہے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی آئی اے
پڑھیں:
نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
پنجاب پولیس میں صوبے بھر کے امیدواروں کے لیے سب انسپکٹر کی نئی آسامیاں مشتہر کر دی گئی ہیں۔یہ بھرتیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت کی جائیں گی، جہاں اہل امیدوار اپنے کاغذات جمع کروا سکتے ہیں۔
نوجوانوں کیلئے خوشخبری۔۔۔پنجاب پولیس میں سب انسپکٹر کی آسامیاں مشتہر کر دی گئیں۔
پنجاب پولیس میں صوبہ بھر کیلئے سب انسپکٹر کی آسامیاں بذریعہ پنجاب پبلک سروس کمیشن مشتہر کر دی گئی ہیں۔ مطلوبہ اہلیت پر پورا اترنے والے امیدواران پی پی ایس سی ویب سائٹ وزٹ کریں اور 02 اکتوبر 2025 تک… pic.twitter.com/iZzncuIvgl
بھرتی کے اس عمل میں شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنانے کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ صوبے کے مختلف اضلاع سے اہل نوجوان اس موقع سے فائدہ اٹھا سکیں۔رپورٹ کے مطابق امیدواران سے کہا گیا ہے کہ وہ مقررہ طریقہ کار کے مطابق پنجاب پبلک سروس کمیشن کی ویب سائٹ پر جا کر آن لائن درخواست جمع کروائیں۔درخواستیں جمع کروانے کی آخری تاریخ 2 اکتوبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ اس موقع پر نوجوانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر اپنی درخواستیں بروقت جمع کروائیں تاکہ کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔یہ بھرتیاں نہ صرف صوبہ بھر میں روزگار کے مواقع فراہم کریں گی. بلکہ پولیس فورس میں مزید فعال اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کے اضافے کا سبب بھی بنیں گی. جس سے صوبے میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔