حکومت نے دہری شہریت والوں کو بڑی خوشخبری سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستان سیٹیزن شپ ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کا مقصد ان پاکستانیوں کو دوبارہ شہریت دینا ہے جنہیں غیر ممالک میں شہریت حاصل کرنے کی صورت میں پاکستان کی شہریت چھوڑنی پڑی تھی۔
قائمہ کمیٹی میں بل پر بحث کے دوران وزارت قانون کے نمائندے نے بتایا کہ ماضی میں کچھ ممالک میں پاکستانیوں کو مقامی شہریت تو دی جاتی تھی مگر اس کے بدلے انہیں پاکستان کی شہریت ترک کرنا پڑتی تھی۔ اب حکومت ایسے افراد کی پاکستانی شہریت بحال کرنے کے لیے ترمیم لا رہی ہے تاکہ وہ اپنی اصل شہریت سے محروم نہ ہوں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹس مصطفیٰ جمال قاضی نے بتایا کہ پہلے پاکستان کے 22 ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے معاہدے نہیں تھے، تاہم اب ان ممالک کے ساتھ معاہدے ہو چکے ہیں، جس کے بعد پاکستانی شہریوں کو اب دہری شہریت حاصل کرتے وقت اپنی پاکستانی شہریت ترک نہیں کرنی پڑے گی۔
چیئرمین کمیٹی نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی اعتراض نہیں، اور ایسے تمام پاکستانیوں کو اپنی شہریت واپس ملنی چاہیے۔وزیر مملکت برائے داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام صوبے اسلحہ لائسنس جاری کر رہے ہیں، جبکہ اسلام آباد میں ماضی میں بہت زیادہ لائسنس جاری کیے گئے تھے جن میں بعض غیر موزوں معاملات بھی سامنے آئے۔
طلال چوہدری نے اس موقع پر بتایا کہ اب اراکین قومی اسمبلی کو ایک اسلحہ لائسنس وزیر اعظم کی منظوری سے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کے لائسنس کھول دیے گئے ہیں مگر وہ محدود تعداد میں جاری کیے جائیں گے۔ طلال چوہدری نے واضح کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے تجویز کردہ افراد کو ممنوعہ بور کے لائسنس محدود پیمانے پر ہی دیے جائیں گے تاکہ اس نظام میں شفافیت برقرار رکھی جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ،وجہ کیابنی؟
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں گداگری میں ملوث 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے۔
نجی ٹی وی کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت رکن قومی اسمبلی راجا خرم نواز نے کی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب نے گداگری سمیت مختلف جرائم میں ملوث 4 ہزار 300 افراد کی لسٹ بھیجی تھی، ان تمام افراد کو واپس لاکر ان کے پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کو آگاہ کیا کہ اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے سیٹیزن شپ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہورہا، جس پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ بہت سے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کردیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 25 کروڑ روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
رکن قومی اسمبلی انجم عقیل اعوان نے کہا کہ چئیرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کر رہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔
اسلحہ لائسنس پالیسی
طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنارہے ہیں، پہلےاسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے تھے، جن میں کچھ غیرمناسب چیزیں بھی سامنے آئیں، ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہےلیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے، اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کو محدود پیمانے پر ممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔
رکن قائمہ کمیٹی جمشید دستی نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ایک ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) کوبدل کر دوسرا ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں لایا گیا، ایف آئی اے میں اس سے کسی بھی قسم کی بہتری نہیں آئے گی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اداروں کا کام دیکھیں یہاں بیٹھ کر بےجا تنقید نہ کریں، کسی کے پاس پاسپورٹ و فیملی ویزا ہے، تو اس کو کیسے روکا جائے؟ ہم نے اب ایڈوانس پروفائلنگ کا عمل شروع کیا ہے، گداگروں کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی لانے جا رہے ہیں، تاکہ واپس آنے والے گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ اور سزائیں بھی ہوں۔
چیئرمین کمیٹی راجا خرم نے کہا کہ ہمارے ایئرپورٹ سے قانونی طور پر جا کر آگے ڈنکی لگائی جاتی ہے، ایران یا ترکیہ کا ویزا لے کر لوگ یہاں سے جاتے ہیں، ڈی جی کوئی بھی ہو ہم نے اداروں کے لیے کام کرنا ہے۔
رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے دنیا کے بہترین اداروں میں سے ہے، زائرین ایران جا رہے تھے، ایف آئی اے نے ان کو روکا اور کلیئر کیا، کچھ لوگ اداروں میں رہتے ہوئے سال سال کی چھٹی لے کرباقی معاملات کرتے ہیں۔
مزیدپڑھیں:اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا