امریکہ(نیوز ڈیسک)تیل کی عالمی قیمتوں میں بدھ کے روز تقریباً 2 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اوپیک پلس آئندہ ماہ اپنی تیل کی پیداوار میں اضافے میں تیزی لا سکتا ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 1.14 ڈالر یا 1.69 فیصد کی کمی سے 66.30 ڈالر پر بند ہوا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 1.17 ڈالر یا 1.

84 فیصد کی کمی سے 62.50 ڈالر پر بند ہوا۔ اس سے قبل برینٹ کی قیمت 68.65 ڈالر فی بیرل تھی جو 4 اپریل کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔

اوپیک پلس مذاکرات سے واقف تین ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اوپیک پلس کے متعدد رکن ممالک تجویز کریں گے کہ گروپ جون میں مسلسل دوسرے ماہ تیل کی پیداوار میں اضافے میں تیزی لائے۔

قبل ازیں خام تیل کی قیمتوں میں بدھ کو ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تقریباً ایک فیصد اضافہ ہوا جس سے گزشتہ دن کے اضافے کا سلسلہ جاری رہا، کیونکہ سرمایہ کاروں نے ایران پر نئے پابندیوں، امریکہ کے خام تیل کے ذخائر میں کمی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے فیڈرل ریزرو پر نرم لہجے کا جائزہ لیا۔

شرح سود میں کمی نہ کرنے پر ٹرمپ کی جانب سے فیڈ کے چیئرمین جیروم پاول کو برطرف کرنے کی دھمکیوں سے دستبرداری کے بعد مارکیٹ کو حمایت ملی، ٹرمپ نے چین پر کم محصولات کے امکان کا بھی اشارہ دیا ہے۔

برینٹ کروڈ فیوچر 61 سینٹ یا 0.9 فیصد اضافے سے 68.05 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ 60 سینٹ یا 0.94 فیصد اضافے سے 64.27 ڈالر فی بیرل پر رہا۔

امریکہ نے منگل کو ایرانی مائع پٹرولیم گیس اور خام تیل کی شپنگ کے بڑے تاجر سید اسداللہ امامجومہ اور ان کے کاروباری نیٹ ورک پر تازہ پابندیاں عائد کیں۔

وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ امامجومہ کا نیٹ ورک ایران کے ایل پی جی اور خام تیل کو غیر ملکی منڈیوں میں بھیجنے کا ذمہ دار ہے، جس کی مالیت سینکڑوں ملین ڈالرز تک پہنچتی ہے۔

دریں اثنا، مارکیٹ ذرائع نے منگل کو امریکن پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر میں تقریبا 4.6 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی۔

10سال میں 23 سرکاری اداروں سے قومی خزانے کو 55 کھرب روپے کے نقصان کا انکشاف

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خام تیل تیل کی

پڑھیں:

زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مالی سال 25-2024 کسانوں کے لیے مشکلات کا سال رہا۔ قومی اقتصادی سروے کے مطابق زرعی شعبے کی ترقی کی شرح محض 0.56 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال میں 6.4 فیصد تھی۔ یہ شرح زرعی شعبے میں گہرے بحران کی عکاس ہے، جس کا اثر براہ راست کسانوں کی آمدنی اور ملکی غذائی تحفظ پر پڑا۔

اقتصادی سروے کے مطابق اہم فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے،کپاس کی پیداوار میں 30.7 فیصد کمی ہوئی ہے ۔ کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز پر آ گئی۔ گندم کی پیداوار 9.8 فیصد کمی کے بعد 31.8 ملین ٹن سے 28.9 ملین ٹن پر آ گئی۔

امریکی ریاست ٹینیسی میں طیارہ گرکر تباہ ، متعدد افراد زخمی

مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی ہےاور پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن رہ گئی۔گنا کی پیداوار 3.8 فیصد کمی کے ساتھ 87.6 ملین ٹن سے 84.2 ملین ٹن پر آ گئی۔

اسی طرح چاول کی پیداوار میں بھی 1.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جو 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن ہو گئی۔ جبکہ دالوں کی پیداوار بھی گھٹ کر 34,560 ٹن سے 29,658 ٹن ہو گئی۔

رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں 24,832 ٹریکٹرز تیار کیے گئے، جبکہ گزشتہ سال یہ تعداد 38,282 تھی، جو زرعی مشینری کی طلب میں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

امریکہ میں سفارتکاری: بلاول بمقابلہ بینظیر بھٹو،ا یک تجز یہ

اس گھمبیر صورتحال میں سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار میں اضافہ زرعی شعبے کا واحد روشن پہلو رہا۔سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی اور پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 3 لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر 3 لاکھ 90 ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔

زرعی شعبے کی سست روی خوراک کی قیمتوں، کسانوں کی آمدن اور دیہی معیشت پر گہرے اثرات ڈال سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت، موسمیاتی تبدیلی، اور حکومت کی ناکافی سپورٹ پالیسیز نے کسانوں کے لیے حالات مزید دشوار بنا دیے ہیں۔

’’اس بڑھاپے میں ڈانس کروانا ظلم ہے‘‘، ماہرہ خان اور ہمایوں سعید کا ردعمل وائرل

مزید :

متعلقہ مضامین

  • اقتصادی جائزہ رپورٹ اور عام کاشتکار
  • آئی ٹی ایکسپورٹ کو 25 ارب ڈالر تک بڑھانے کی منصوبہ بندی
  • وزیر اعظم نے تنخواہوں میں 6فیصد اضافہ مسترد کر دیا ، 10فیصد بڑھانے کا حکم دے دیا
  • بینک ڈیپازٹس اور بچت سکیموں پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز
  • مہنگائی تھمی نہیں‘ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے‘ادارہ شماریات
  • زرعی شعبے کی پیدوار صرف 0.6 فیصد رہنے کا انکشاف
  • مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
  • ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی