’’مشترکہ امن، خودمختاری اور تعاون کیلئے ہم متحد ہیں‘‘، پاک فوج کی میزبانی میں علاقائی دفاعی سربراہان کی کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
سٹی 42 : دارالحکومت اسلام آباد میں پاک فوج کی میزبانی میں علاقائی دفاعی سربراہان کی کانفرنس ہوئی، جس میں امریکا، ازبکستان، تاجکستان، کرغزستان، قازقستان کے اعلیٰ عسکری وفود نے شرکت کی۔ کانفرنس میں خطے میں امن، تعاون اور انسداد دہشتگردی پر اتفاق کیا گیا، پاک فوج کا علاقائی سلامتی میں کلیدی کردار اجاگرکیاگیا۔
کانفرنس کا تھیم "روابط مضبوط، امن محفوظ"تھا ۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی میزبانی میں مہمان وفود کا پرتپاک خیرمقدم کیاگیا۔
مرغی کی قیمت نے شہریوں کے ہوش اڑا دئیے
فیلڈمارشل عاصم منیر نے کہاکہ دہشتگردی، سائبر حملے اور انتہاپسندی مشترکہ چیلنجز ہیں،ملٹری تعاون، اعتماد اور سٹریٹیجک ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیرنے کہاکہ "علاقائی خطرات سے نمٹنے کیلئے عسکری تعاون ناگزیر ہے""پاکستان باہمی اعتماد، تزویراتی مکالمے اور مشترکہ سیکیورٹی کا داعی ہے"۔
کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان نے پیغام دیا کہ مشترکہ امن، خودمختاری اور تعاون کیلئے ہم متحد ہیں۔ شرکا نے پاکستان کے وژن اور میزبانی کو سراہا، اسلام آباد کانفرنس سے علاقائی دفاعی ہم آہنگی کو تقویت ملی۔
محکمہ سوشل ویلفیئر میں 15 ڈاکٹروں کی بھرتیوں کی منظوری
انسداد دہشتگردی، تربیتی تعاون اور سلامتی کے تجربات کا تبادلہ کیا گیا۔ سیکورٹی مکالمے میں وسطی و جنوبی ایشیا کی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا، اس کے علاوہ مشترکہ تربیت، انسداد دہشتگردی اور انسانی ہمدردی کے ردعمل پر بھی گفتگو ہوئی۔
کانفرنس میں امریکا، وسطی ایشیائی ممالک کے عسکری وفود شریک ہوئے۔ تمام شرکاء نے علاقائی امن، خودمختاری اور مشترکہ خطرات پر اتفاق کیا،سائبر سکیورٹی، دہشتگردی اور پرتشدد انتہاپسندی مشترکہ چیلنجز قراردیئے گئے۔ شرکا نے پاکستان کی میزبانی، قیادت اور وژن کو سراہا،پاکستان کے دفاعی سفارت کاری کی جانب ایک تاریخی قدم سے خطے میں سلامتی، ربط اور تعاون کا نیا باب رقم ہوا۔
میٹرک میں خراب نتائج دینےوالےسکول سربراہان و اساتذہ کیخلاف کارروائی ہوگی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کی میزبانی
پڑھیں:
وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔
کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔