تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی: امریکا نے پاکستان سے دوطرفہ تعاون بڑھانے کا خواہش ظاہر کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی مثبت سمت کو سراہتے ہوئے معاشی ترقی، تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے میں امن و استحکام کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
نائب وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے اور فائر بندی کے ذریعے ممکنہ تصادم کو روکنے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے مسئلہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہے۔
یہ بھی پڑھیے تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پاکستانی وفد امریکا پہنچ رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ روبیو کو پاکستان کی سلامتی کونسل میں صدارت کے دوران کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی قیادت میں ’تنازعات کے پرامن حل‘ سے متعلق قرارداد 2788 کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
پاکستان اور امریکا طویل مدتی شراکت داری کے لیے پرعزمسینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستان اور امریکا کے درمیان معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا، خصوصاً تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، کرپٹو کرنسی اور معدنیات کے شعبوں میں حکومتی و نجی سطح پر اشتراک کی وسیع گنجائش پر بھی روشنی ڈالی۔
انسداد دہشتگردی کے میدان میں پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون دونوں ممالک کے لیے سود مند ثابت ہوگا اور خطے میں پائیدار امن کو فروغ دے گا۔
نائب وزیراعظم نے عالمی امن کے لیے کوششوں میں پاکستان کے تعمیری کردار پر بھی زور دیا۔ ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر بات چیت ہوئی، جبکہ غزہ میں انسانی بحران کے فوری حل کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے پاکستان کو امداد نہیں تجارت چاہیے، امریکا سے معاہدہ دنوں کی بات ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی مثبت سمت کو سراہا اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا، بالخصوص معاشی ترقی، تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان طویل مدتی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی دلچسپی کے دوطرفہ، علاقائی و عالمی امور پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
امریکا پاکستان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ اگست میںترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار سے ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ نے ایران سے مذاکرات میں ثالثی کا تعمیری کردار ادا کرنے اور علاقائی استحکام برقرار رکھنے کی پاکستان کی خواہش کی تعریف کی۔
مارکو روبیو نے دوطرفہ تجارت باہمی مفاد میں بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے کمیاب معدنیات اور کانکنی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشتگردی خصوصاً داعش کیخلاف دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ اگست میں اسلام آباد میں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار امریکا پاکستان مارکو روبیو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار امریکا پاکستان مارکو روبیو پاکستان اور امریکا کے درمیان نے پاکستان اور امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو انسداد دہشتگردی دوطرفہ تعاون تعاون بڑھانے کے شعبوں میں دہشتگردی کے سرمایہ کاری امریکی وزیر میں پاکستان پاکستان کی پر زور دیا اسحاق ڈار کی خواہش انہوں نے کی اہمیت کے لیے کہا کہ پر بھی
پڑھیں:
ترکیہ کی درخواست: پاکستان نے افغانستان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامندی ظاہر کردی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: پاکستان نے افغانستان کے ساتھ تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، جس کے بعد استنبول میں جاری سفارتی سرگرمیوں میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی مذاکرات کے غیر نتیجہ خیز رہنے کے باعث پاکستانی وفد نے آج وطن واپس لوٹنا تھا، تاہم ترکیہ کے حکام نے فریقین سے درخواست کی کہ وہ بات چیت کا عمل ترک نہ کریں اور قیام میں توسیع کریں۔ ترکیہ کی اس سفارتی کوشش کے نتیجے میں پاکستانی وفد نے فی الحال استنبول میں ہی قیام کا فیصلہ کیا اور مذاکراتی عمل کو ایک اور موقع دینے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ افغان حکام نے بھی مذاکرات کی بحالی کے لیے سفارتی سطح پر رابطے کیے ہیں، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا باضابطہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترکیہ کی خواہش ہے کہ اس کی میزبانی میں ہونے والے یہ مذاکرات اس بار کسی واضح اور نتیجہ خیز اتفاق رائے پر منتج ہوں۔
پاکستانی وفد، جو واپس روانہ ہونے والا تھا، اب استنبول میں ہی قیام کرے گا اور مذاکرات میں پاکستان کے مرکزی مؤقف پر بات چیت جاری رہے گی کہ افغانستان اپنی سرزمین دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور دہشتگرد گروہوں کے خلاف قابلِ تصدیق اور مؤثر کارروائی کرے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد میں وہی اعلیٰ حکام شامل ہوں گے جو گزشتہ مذاکراتی مرحلے میں شریک تھے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات ناکامی سے دوچار ہوئے تھے۔