امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی مثبت سمت کو سراہتے ہوئے معاشی ترقی، تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے واشنگٹن ڈی سی میں امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے میں امن و استحکام کے لیے قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

نائب وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے اور فائر بندی کے ذریعے ممکنہ تصادم کو روکنے میں امریکی صدر  ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے اہم کردار کو سراہا۔ انہوں نے مسئلہ جموں و کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازع ہے۔

یہ بھی پڑھیے تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے پاکستانی وفد امریکا پہنچ رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ روبیو کو پاکستان کی سلامتی کونسل میں صدارت کے دوران کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی قیادت میں ’تنازعات کے پرامن حل‘ سے متعلق قرارداد 2788 کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔

پاکستان اور امریکا طویل مدتی شراکت داری کے لیے پرعزم

سینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستان اور امریکا کے درمیان معاشی تعلقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا، خصوصاً تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت، کرپٹو کرنسی اور معدنیات کے شعبوں میں حکومتی و نجی سطح پر اشتراک کی وسیع گنجائش پر بھی روشنی ڈالی۔

انسداد دہشتگردی کے میدان میں پاکستان کی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے عالمی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں صفِ اول کا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں پاکستان اور امریکا کے درمیان بڑھتا ہوا تعاون دونوں ممالک کے لیے سود مند ثابت ہوگا اور خطے میں پائیدار امن کو فروغ دے گا۔

نائب وزیراعظم نے عالمی امن کے لیے کوششوں میں پاکستان کے تعمیری کردار پر بھی زور دیا۔ ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت پر بات چیت ہوئی، جبکہ غزہ میں انسانی بحران کے فوری حل کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے پاکستان کو امداد نہیں تجارت چاہیے، امریکا سے معاہدہ دنوں کی بات ہے، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی مثبت سمت کو سراہا اور دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا، بالخصوص معاشی ترقی، تجارت، سرمایہ کاری اور انسداد دہشتگردی کے شعبوں میں۔ انہوں نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری اور خطے میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے پاکستان کی کوششوں کی بھی تعریف کی۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان طویل مدتی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا اور باہمی دلچسپی کے دوطرفہ، علاقائی و عالمی امور پر قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

امریکا پاکستان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ اگست میں

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار سے ملاقات میں امریکی وزیرخارجہ نے ایران سے مذاکرات میں ثالثی کا تعمیری کردار ادا کرنے اور علاقائی استحکام برقرار رکھنے کی پاکستان کی خواہش کی تعریف کی۔

مارکو روبیو نے دوطرفہ تجارت باہمی مفاد میں بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کمیاب معدنیات اور کانکنی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دہشتگردی خصوصاً داعش کیخلاف دوطرفہ تعاون بڑھانے پر بھی بات کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ اگست میں اسلام آباد میں ہوگا۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار امریکا پاکستان مارکو روبیو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار امریکا پاکستان مارکو روبیو پاکستان اور امریکا کے درمیان نے پاکستان اور امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو انسداد دہشتگردی دوطرفہ تعاون تعاون بڑھانے کے شعبوں میں دہشتگردی کے سرمایہ کاری امریکی وزیر میں پاکستان پاکستان کی پر زور دیا اسحاق ڈار کی خواہش انہوں نے کی اہمیت کے لیے کہا کہ پر بھی

پڑھیں:

ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین

کراچی:

ماہرین معدنیات کا کہنا ہے کہ ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔

بدھ کو "پاکستان میں معدنی سرمایہ کاری کے مواقع" کے موضوع پر منعقدہ نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں معدنی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسپیشل انویسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں تیز رفتاری کے ساتھ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ سال 2030 تک پاکستان کے شعبہ کان کنی کی آمدنی 8 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔

سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے لکی سیمنٹ، لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل ٹبہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کان کنی کا شعبے پر توجہ دی جارہی ہے۔ شعبہ کان کنی کی ترقی سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ناصرف خوشحالی لائی جاسکتی ہے بلکہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں بھی کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف چاغی میں سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین کے ذخائر موجود ہیں۔ کان کنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کان کنی کے صرف چند منصوبے کامیاب ہوجائیں تو معدنی ذخائر کی تلاش کے لائسنس اور لیز کے حصول کے لیے قطاریں لگ جائیں گی۔

نیشنل ریسورس کمپنی کے سربراہ شمس الدین نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس وقت دھاتوں کی بے پناہ طلب ہے لیکن اس شعبے میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ سونے اور تانبے کی ٹیتھان کی بیلٹ ترکی، افغانستان، ایران سے ہوتی ہوئی پاکستان آتی ہے۔

شمس الدین نے کہا کہ ریکوڈک میں 7ارب ڈالر سے زائد مالیت کا تانبا اور سونا موجود ہے۔ پاکستان معدنیات کے شعبے سے فی الوقت صرف 2ارب ڈالر کما رہا ہے تاہم سال 2030 تک پاکستان کی معدنی و کان کنی سے آمدنی کا حجم بڑھکر 6 سے 8ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شعبہ کان کنی میں مقامی وغیرملکی کمپنیوں کی دلچسپی دیکھی جارہی ہے، اس شعبے میں مقامی سرمایہ کاروں کو زیادہ دلچسپی لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا فائدہ 10سال بعد حاصل ہوتا ہے۔

فیڈیںلٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے فروغ کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • وزیر تجارت جام کمال خان کی ایرانی اول نائب صدر سے ملاقات، پاک ایران تجارتی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • ْپاکستان اورفلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، ماہرین
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • پاکستان اور مالدیپ کے اسپیکرز کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال
  • صدر مملکت کی شنگھائی الیکٹرک کو پاکستان کے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن نظام میں سرمایہ کاری کی دعوت