جھوٹی شکایات والے ہوشیار؛ 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی؛چیئرمین نیب
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سٹی 42: چیئرمین نیب نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ،صدر لاہور چیمبر میاں ابوزر شاد اور کور کمیٹی ممبران نے چیئرمین نیب کو بریفنگ دی
ڈی جی نیب لاہور احترام ڈار، ڈی جی آپریشنز امجد مجید اولکھ ،ڈی جی نیب ملتان اور ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر افسرموجود تھے،بریفنگ میں پنجاب کے مختلف چیمبرز کے صدور نے شرکت کی ،چیئرمین نیب کو گزارشات پیش کیں ،چیئرمین نیب نے لاہور چیمبر آف کامرس میں نیب بزنس سہولت سینٹر کا افتتاح بھی کیا
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا 2سالوں میں نیب میں متعدد ریفارمز کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں،نیب نے 2 سال میں 5400 ارب کی ریکارڈ ریکوری کی،دو برسوں میں کسی کی نیب کے ہاتھوں کردارکشی کی شکایت موصول نہیں ہوئی ، جھوٹے شکایت کنندگان کو 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی،نیب میں متاثرین کی سہولت کیلئے واٹس ایپ گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، ملک معیشت کیلئے اداروں اور بزنس کمیونٹی کو ملا کر اقدامات کرنا چاہتے ہیں، پاکستانی بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کو ٹریلین ڈالر اکانومی میں تبدیل کر سکتی ہے،
فی اوور ایک وکٹ؛ قذافی کی مہربان وکٹ لاہور قلندرز پر نامہرباں
صدر ایل سی سی آئی ابو ذر شاد نے کہا نیب پاکستان کا اہم کلیدی ادارہ جو قانون کی بالادستی کیلئے کام کر رہا ہے،سپیڈ منی میکرز ملک کی معاشی کارکردگی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ایک سال میں 10 ارب ڈالر باہر منتقل ہوا 4200 کمپنیاں باہر منتقل ہوگئیں،
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: چیئرمین نیب
پڑھیں:
50 لاکھ گھر اور 1 کروڑ نوکریوں والے سارے وعدے جھوٹے تھے: عظمیٰ بخاری
—فائل فوٹووزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ 50 لاکھ گھر اور 1 کروڑ نوکریوں والے سارے وعدے جھوٹے تھے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دعا ہے کوئی ایسی عینک بن جائے جس سے کے پی کے میں بگڑتی صورتِ حال نظر آجائے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ مریم نواز کے دور میں 90 سے زائد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، ساڑھے 7 لاکھ کسان کارڈ استعمال کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت 30 ہزار کے قریب گھر مکمل ہو چکے ہیں، سیاسی مخالفین بھی مریم نواز کی کارکردگی سے متاثر ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا پیسہ امانت کی طرح استعمال کیا گیا ہے، پنجاب میں منصوبے ایک ٹائم لائن کے تحت بنتے اور تکمیل پاتے ہیں، پنجاب میں سرکاری تقرریاں میرٹ پر ہوتی ہیں۔